ڈی ایف پی کا کشمیری نظربندوں کی رہائی کا مطالبہ
سرینگر:غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما اور پارٹی چیئرمین شبیر احمد شاہ اور دیگر حریت رہنمائوں کی طویل نظربندی پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بھارت اور مقبوضہ علاقے کی مختلف جیلوں میں نظر بند کشمیریوںکی رہائی کو یقینی بنانے کے لئے فوری مداخلت کریں۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ڈی ایف پی کے ترجمان ایڈوکیٹ ارشد اقبال نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں مقبوضہ جموں وکشمیر سے باہر کی جیلوں میں سینکڑوں کشمیری نظربندوں کو درپیش مشکلات کو اجاگرکیا۔انہوں نے کہاکہ یہ قیدی نامساعد حالات، صاف پانی، صحت بخش خوراک اور طبی سہولیات کی عدم فراہمی کی وجہ سے مشکلات کا شکار ہیں۔ بنیادی ضروریات تک محدود رسائی کی وجہ سے بہت سے لوگوں کو شدید بیماریاں لاحق ہو گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مناسب طبی امداد کے بغیر ان کی صحت بگڑتی جا رہی ہے۔ارشداقبال نے اپنے گھر وں سے دور جیلوں میں نظربندی کی وجہ سے کشمیری قیدیوں پر پڑنے والے نفسیاتی اثرات کو بھی اجاگر کیا جس میں ڈپریشن اور ذہنی تنائو شامل ہے۔ ڈی ایف پی نے انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ کشمیری نظربندوں کو درپیش سنگیں حالات کا جائزہ لینے کے لیے تہاڑ جیل سمیت بھارتی جیلوں کا دورہ کریں۔ارشد اقبال نے کہا کہ انسانی حقوق کے اداروں کے لیے ضروری ہے کہ وہ اس انسانی بحران کا موثر نوٹس لیں۔ترجمان نے کہاکہ بھارتی حکومت کشمیریوں کی سیاسی امنگوں کو دبانے کے لیے بلاجواز گرفتاریوں اور طویل نظربندیوں کو ایک ہتھیار کے طورپر استعمال کررہی ہے۔ انہوں نے تنازعہ کشمیر کے حل کی فوری ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ حل طلب مسئلہ خطے میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی بنیادی وجہ ہے۔ڈی ایف پی نے تمام کشمیری نظربندوں کی فوری رہائی اور خطے میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خاتمے کے مطالبے کو دہرایا۔