مقبوضہ جموں و کشمیر

کل جماعتی حریت کانفرنس کی امیت شاہ کے دورہ مقبوضہ جموں وکشمیر کے خلاف بدھ کوہڑتال کی کال

سرینگر، بارہمولہ اور راجوری کے لوگوںسے احتجاج اور سرکاری تقریبات کا بائیکاٹ کرنے کی اپیل
سرینگر03اکتوبر(کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے کشمیریوں سے ہندوتوا رہنما اور بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ کے دورہ کشمیر کے خلاف 5اکتوبر بدھ کو مکمل ہڑتال کرنے کی اپیل کی ہے۔
ہڑتال کی کال کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے دی ہے اور دیگر تنظیموںاور رہنمائوں نے یہ پیغام دینے کے لیے اس کی حمایت کی ہے کہ وہ اپنے وطن پر بھارت کے غیر قانونی قبضے کو مسترد کرتے ہیں۔ حریت ترجمان نے سرینگر میں ایک بیان میں کہا کہ سڑکیں یا نام نہادترقیاتی منصوبے کشمیریوں کے لیے اہم نہیں ہیں بلکہ وہ چاہتے ہیں کہ اقوام متحدہ کے تسلیم شدہ تنازعہ کشمیر کو اس کے تاریخی پس منظر کو مدنظررکھتے ہوئے حل کیاجائے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا کہ آر ایس ایس کی حمایت یافتہ فسطائی مودی حکومت نے دہشت گردی اور بربریت کے تمام ریکارڈ توڑ دیے ہیں اور کشمیری عوام کے تمام بنیادی حقوق سلب کر لیے ہیں۔ترجمان نے کہا کہ دفعہ 370اور 35-Aکا خاتمہ بین الاقوامی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی اور کشمیری عوام کے بنیادی اور سیاسی حقوق پر براہ راست حملہ ہے۔ ترجمان نے کہا کہ 5اگست 2019سے جب مقبوضہ جموں وکشمیرکی خصوصی حیثیت چھین لی گئی، کشمیری نہ صرف فوجی اور پولیس کے محاصرے میں ہیں بلکہ بھارتی فورسز کے اہلکاروں اور بی جے پی حکومت نے مقبوضہ علاقے میں اپنے مظالم کو تیز کر دیا ہے۔بیان میںکہا گیا کہ تنازعہ کشمیر سے تقریباًڈیڑھ ارب لوگوں کا مستقبل وابستہ ہے اور اسے کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل کیا جانا چاہیے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ جموں وکشمیر کوایک فوجی چھائونی میں تبدیل کر دیا ہے جہاں ہر وقت انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں۔حریت کانفرنس نے کہا کہ انسانیت کے خلاف گھنائونے جرائم کے ارتکاب کے علاوہ مودی حکومت نے مقبوضہ جموں وکشمیر میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کے لیے کئی سازشیں رچی ہیں۔بیان میں کہا گیا ہے کہ ہندوتوا بی جے پی-آر ایس ایس کشمیر کو قبرستان میں تبدیل کرنے اور علاقے میں ہندو انتہاپسندوں کو آباد کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔ترجمان نے سرینگر، بارہمولہ اور راجوری کے بہادر لوگوں پر زور دیا کہ وہ احتجاج کریں اور سرکاری تقریبات کا بائیکاٹ کریں۔حریت ترجمان نے کہا کہ دسیوں ہزار لوگ شہید ہو چکے ہیں، ہزاروں کو جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا گیا ہے اور ہزاروں کو غیر قانونی نظربندی کا سامنا ہے۔انہوں نے کہاکہ کشمیری امیت شاہ کے دورے کے خلاف ہڑتال کرکے اس عزم کا اعادہ کریں گے کہ جس عظیم مقصد کے لیے لوگوں نے اپنی جانوں اور مال کا نذرانہ پیش کیا ہے، اس پر معاشی اور مالی فوائد کے لئے سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا۔اس دوران کئی حریت پسند تنظیموں اور رہنمائوں نے بھی ہڑتال کال کی حمایت کی ہے۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button