بھارت :گجرات فسادات کی متاثرہ اور انصاف کے لیے آواز اٹھانے والی ذکیہ جعفری انتقال کرگئی
نئی دہلی: گجرات فسادات کی متاثرہ اور انصاف کے لیے آواز اٹھانے والی ذکیہ جعفری ہفتے کو86سال کی عمر میں انتقال کر گئیں۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق انہوںنے گجرات فسادات کے متاثرین کے لیے انصاف کی خاطر عدالتوں میں قانونی جدوجہد کا طویل سفر طے کیا تھا۔ ان کے شوہر اور کانگریس رکن پارلیمنٹ احسان جعفری بھی فسادات میں مارے گئے تھے۔ان کے انتقال کی خبرسماجی کارکن تیستا سیتلواڑ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ کے ذریعے دی۔ تیستابھارتی سپریم کورٹ میں ذکیہ جعفری کی اس درخواست میں شریک شکایت کنندہ تھیںجس میں گجرات فسادات میں اس وقت کے وزیر اعلیٰ نریندر مودی اور دیگرسرکاری اہلکاروں کے کردار کی تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ ذکیہ جعفری کے شوہر اورکانگریس کے رکن پارلیمنٹ احسان جعفری کو فسادات کے دوران احمد آباد کے مسلم علاقے گلبرگ ہائوسنگ سوسائٹی میں 68دیگر افراد کے ساتھ ماراگیا تھا۔بھارتی سپریم کورٹ کی جانب سے مقرر کردہ خصوصی تحقیقاتی ٹیم نے 2012میں اس وقت کے وزیر اعلیٰ نریندر مودی، سرکاری افسروں اور پولیس افسروں سمیت 63افراد کو کلین چٹ دی تھی جن کے خلاف ذکیہ جعفری نے شکایت دائر کی تھی۔میٹروپولیٹن مجسٹریٹ کی عدالت نے جہاں شکایت درج کی گئی تھی،کلین چٹ کو برقرار رکھا تھا۔ذکیہ نے ایس آئی ٹی رپورٹ کے خلاف گجرات ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی جسے ہائی کورٹ نے 2017میں مسترد کر دیا تھا۔ اس کے بعد انہوں نے ایس آئی ٹی کی رپورٹ کوتسلیم کرنے کے خلاف بھارتی سپریم کورٹ میں ایک احتجاجی درخواست دائر کی تھی جسے سپریم کورٹ نے خارج کر دیا تھا ۔ان کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے بھارتی سپریم کورٹ نے کچھ تبصرے بھی کیے تھے جس پر کڑی تنقید کی گئی تھی۔ اس فیصلے کو تنقید کا نشانہ بنانے والوں میں سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس مدن لوکر بھی شامل تھے۔