بھارت صحافیوں کو ہراساں کرنے کا سلسلہ بند کرے،انٹرنیشنل پریس انسٹی ٹیوٹ
نئی دلی 03نومبر (کے ایم ایس)
انٹرنیشنل پریس انسٹی ٹیوٹ نے آن لائن نیوز پورٹل دی وائر کے ایڈیٹروں کے گھروں پر بھارتی پولیس کے چھاپوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے مودی حکومت سے کہا ہے کہ وہ صحافیوں کو ہراساں کرنے کا سلسلہ بند کرے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق انٹرنیشنل پریس انسٹی ٹیوٹ کے ڈپٹی ڈائریکٹر سکاٹ گرفن نے بھارتی حکام پر زور دیا کہ وہ دی وائر اور اس کے ایڈیٹروں کو ہراساں کرنا بند کریں اور ان کے ضبط کیے گئے تمام ڈیجیٹل آلات بشمول لیپ ٹاپس اور موبائل فونز انہیں واپس کریں۔بھارتی پولیس نے دی وائر کے دفتراوراسکے ایڈیٹرز سدھارتھ وردراجن، ایم کے وینو، سدھارتھ بھاٹیہ اور جہانوی سین کی رہائش گاہوں پر چھاپے مارے تھے ۔ پولیس نے یہ چھاپے حکمران بھارتیہ جنتاپارٹی کے ترجمان امیت مالویہ کی جانب سے دی وائر میں شائع ہونے والی ایک خبرجس میں دعویٰ کیاگیا تھا کہ مالویہ کو انسٹاگرام سے کسی بھی پوسٹ کو ہٹانے کا خصوصی استحقاق حاصل ہے، کے خلاف درج کرائی گئی ایف آئی آر کے بعد مارے تھے ۔ اگرچہ دی وائر نے معلوم ہونے کے بعد کہ یہ جعلی اور من گھڑت شواہد پر مبنی تھی اسے واپس لے لیاتھااور اس پر معذرت بھی کی تھی۔ تاہم مالویہ نے ویب پورٹل کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی تھی ،جس میں دھوکہ دہی، جعلسازی، ہتک عزت اور مجرمانہ سازش کے الزامات عائد کئے گئے تھے۔ آئی پی آئی کے ڈپٹی ڈائریکٹر سکاٹ گرفن نے کہا کہ نیوز پورٹل کے دفتر اور اس کے ایڈیٹرز کے گھروں پر چھاپوں اور انکے موبائل فونز اور دیگر ڈیجیٹل آلات کی ضبطگی غیر مناسب، ضرورت سے زیادہ ردعمل اور آزادی صحافت کی خلاف ورزی ہے ۔ انہوں نے مزید کہاکہ "دی وائر نے پہلے ہی کہا ہے کہ اس معاملے میں اس کی خبروں کی رپورٹنگ درست نہیں تھی اور اس نے اس سلسلے میں اقدامات کیے ہیں۔ تاہم انہوں نے کہا کہ اس واقعے کو بھارت کی تنقیدی نیوز ویب سائٹس کو ڈرانے کے طور پر استعمال نہیں کیا جانا چاہیے۔