مقبوضہ جموں وکشمیر میں جماعت اسلامی کے بزرگ رہنما ولی محمد عادل انتقال کر گئے
سرینگر 13 سرینگر 13 دسمبر (کے ایم ایس) غیر قانونی طور پربھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں جماعت اسلامی جموں و کشمیر کے سرکردہ رہنما ولی محمد عادل اتوار کی شام سوپور قصبے میں انتقال کر گئے۔
کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق کشمیر کازکے ساتھ لگن کی وجہ سے کئی سال تک جیل میں رہنے والے ولی محمد عادل قصبے کے علاقے نیو کالونی میں طویل علالت کے بعد انتقال کر گئے۔ان کی عمر 100 سال تھی۔ وہ جموں و کشمیر پر بھارت کے غیر قانونی قبضے کے سخت مخالف تھے اور شہید قائدین سید علی گیلانی اور محمد اشرف صحرائی کے ساتھی بھی رہے ہیں۔مرحوم کے چھوٹے بیٹے خورشید احمد عادل کو بھارتی فوجیوں نے 90 کی دہائی کے اوائل میں گرفتارکرکے لاپتہ کردیاجبکہ ان کے بڑے بیٹے مصدق عادل حریت کے پلیٹ فارم پر حق خودارادیت کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔ مرحوم رہنما کے خاندان کے کچھ افراد اس وقت آزاد جموں و کشمیر کے مظفرآبادشہر میں مقیم ہیں۔
حریت رہنماﺅں بشمول میرواعظ عمر فاروق، غلام احمد گلزار،پروفیسر عبدالغنی بٹ، غلام محمد خان سوپوری، مختار احمد وازہ، شبیر احمد ڈار، جاوید احمد میر،فاروق احمد توحیدی اور حسن البنا ءنے ولی محمد عادل کے انتقال پر دکھ اور افسوس کا اظہارکرتے ہوئے مرحوم کے لیے جنت الفردوس کی دعا کی اورلواحقین سے تعزیت کااظہارکیا ۔ انہوںنے کہا کہ مرحوم نے کشمیر کے حق خودارادیت کی جدوجہد میں گراں قدر خدمات انجام دیں۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزادکشمیر شاخ کے کنوینر محمد فاروق رحمانی نے اسلام آباد میں ایک بیان میں ولی محمد عادل کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے چوگل ہندواڑہ کے ممتاز وکیل اور انسانی حقوق کے کارکن ایڈوکیٹ عبدالغنی چوگلی کے انتقال پربھی گہرے صدمے کا اظہار کیا۔حریت آزاد جموں و کشمیر کے رہنماو¿ں نے اسلام آباد میں ایک اجلاس میں جماعت اسلامی کے بزرگ رہنما کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا۔انہوں نے جماعت اسلامی کے مرحوم رہنماکے صاحبزادے محمد مصدق عادل سے اظہار یکجہتی کیا۔ اجلاس میں میر طاہر مسعود، سید یوسف نسیم، سید اعجاز رحمانی اور حسن البنا ءنے شرکت کی۔