بھارتی حکومت دفعہ370اور35Aکی منسوخی کیخلاف سپریم کورٹ کی سماعت سے گھبرائی رہی ہے، عمر عبداللہ
سرینگر17 دسمبر (کے ایم ایس)
غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمرعبداللہ نے کہاہے کہ مودی کی فسطائی حکومت بھارتی آئین کی دفعہ370اور 35A جن کے تحت جموں و کشمیر کو خصوصی حیثیت حاصل تھی کی منسوخی کے خلاف سپریم کورٹ میں دائر درخواستوں کی سماعت سے گھبرائی رہی ہے کیونکہ وہ اس کا دفاع نہیں کر سکتی۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق عمر عبداللہ نے ضلع بانڈی پورہ میں پارٹی کارکنوں کے ایک کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ مودی حکومت جانتی ہے کہ ان دفعات کو غیر آئینی طور پر منسوخ کر کے جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کی گئی ہے ۔انہوں نے کہاکہ بھارتی حکومت چاہتی ہے کہ سپریم کورٹ دفعہ370اور 35A سے متعلق دائر درخواستوں کی سماعت نہ کرے ۔انہوں نے کہاکہ مودی حکومت گھبرا رہی ہے کیونکہ وہ جانتی ہے کہ یہ فیصلے غیر آئینی اور غیر قانونی تھے اورعدالت عظمیٰ میں ان کا دفاع کرنا مشکل ہی نہیں نا ممکن ہے۔عمرعبداللہ نے کہاکہ اگربھارتی حکومت کے فیصلے میں تھوڑا سا بھی وزن ہوتا تو یہ دفعہ370بہت پہلے ختم کرچکی ہوتی ۔انہوں نے کہاکہ جموں و کشمیر کی شناخت صرف زمین یا دفعہ370 سے نہیں تھی بلکہ ہمارا اپنا جھنڈا اور آئین تھا۔انہوں نے کہا کہ یہ دونوں دفعات کشمیریوں کی شناخت ہیں۔انہوں نے کہاکہ بھارتیہ جنتا پارٹی جموں و کشمیر اسمبلی میں اکثریت حاصل کرنے کی خواہاں ہے تاکہ دفعہ370 کی تنسیخ کے فیصلے کو قانونی جواز فراہم کرنے کیلئے اسمبلی سے اسکی توثیق کراسکے۔عمرعبداللہ نے کہاکہ اگرچہ بی جے پی کیلئے کشمیر میں کامیابی حاصل کرنا مشکل ہے، لیکن جموں کے بارے میں کچھ وثوق کیساتھ نہیں کہا جاسکتا۔انہوں نے کہاکہ حلقہ بندی کمیشن نے اگر سیاسی اثرو رسوخ کی بنیاد پر فیصلے کئے تو وہ ہمارے لئے قابل قبول نہیں ہوں گے۔