مقبوضہ جموں و کشمیر

بھارتی فوجیوں نے مقبوضہ جموں وکشمیر میں مزید چار کشمیری نوجوان شہید کر دیے

مقبوضہ کشمیر کے لوگ سزا یافتہ مجرموں سے بھی بدتر زندگی گزارنے پر مجبور ہیں: حریت کانفرنس

TWOسرینگر 25دسمبر(کے ایم ایس )بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشتگردی کی تازہ کارروائیوں میں آج مزید چارکشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق فوجیوں نے دونوجوانوں کو ضلع شوپیان کے علاقے چوگام اوردو کو ضلع پلوامہ کے علاقے ہردو میر ترال میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں کے دوران شہید کیا۔ فوجیوں نے علاقوں کے تمام داخلی اور خارجی راستوں کو بند کر دیا اور گھر گھر تلاشی لی۔ قابض حکام نے نوجوانوں کی شہادت کے فوراً بعد علاقوں میں انٹرنیٹ سروس معطل کر دی۔ قبل ازیں فوجیوں نے گزشتہ روز ضلع اسلام آباد کے علاقے آرونی میں ایک نوجوان کو شہید کیاتھا۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے علاقے میں سخت سردی کے دوران محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں میںتیزی کی مذمت کی۔ انہوں نے مقبوضہ علاقے کو ایک بڑی جیل قرار دیا جہاں کے باشندے سزا یافتہ مجرموں سے بھی بدتر زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 10 لاکھ سے زائدقابض بھارتی فوجیوں کے محاصرے میں رہنے والے کشمیریوں کو بھارت کی طرف سے غیر اعلانیہ جنگ کا سامنا ہے۔
دریں اثناءکل جماعتی حریت کانفرنس ، مولوی بشیر احمد عرفانی، خواجہ فردوس، زمرودہ حبیب، تحریک وحدت اسلامی، جموں و کشمیر ایمپلائز موومنٹ اور جموں کشمیر پولیٹکل ریزسٹنس موومنٹ سمیت دیگر حریت رہنماﺅں اور تنظیموںنے سرینگر میں اپنے بیانات میں بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناحؒ کو آج ان کے 145ویں یوم پیدائش پر زبردست خراج عقیدت پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ قائداعظم ایک انتہائی دور اندیش اور مدبر رہنما تھے جنہیں جموں و کشمیر کے ساتھ والہانہ محبت تھی اور وہ پاکستان میں اسکی شمولیت کے متمنی تھے۔
ادھر پرائیویٹ گاڑیوں کے مالکان اور ٹیکسی ڈرائیوروں سمیت ٹرانسپورٹرز نے بھارتی ٹریفک پولیس کی جانب سے ان کی گاڑیوں کی غیر قانونی ضبطی کے خلاف احتجاج کیا اور اسے مودی کی فسطائی بھارتی حکومت کی جانب سے کشمیری ٹرانسپورٹرز کو معاشی طور پر کمزور کرنے کی دانستہ کوشش قرار دیا۔ ٹرانسپورٹروں نے اسی طرح کاایک احتجاج سرینگر کے پریس انکلیو میںکیا اور اپنے مطالبات کے حق میں نعرے لگائے۔ احتجاج کرنے والے ڈرائیوروں کا کہنا تھا کہ پولیس سرینگر اور دیگر علاقوںکے درمیان چلنے والی سینکڑوں مسافر گاڑیوں کو بغیر کسی وجہ کے ضبط کررہی ہے۔
بھارتی ریاست اترپردیش میں پولیس نے تین کشمیری طلباءکے خلاف بغاوت کے الزامات کے تحت مقدمہ چلانے کے لیے حکومت سے اجازت طلب کی ہے۔کشمیری طالب علم ارشد یوسف، عنایت الطاف شیخ اور شوکت احمد گنائی اس وقت آگرہ کی ڈسٹرکٹ جیل میں بند ہیں ۔ انہیںرواں سال اکتوبر میں ٹی ٹونٹی عالمی کپ کے ایک میچ میں بھارت کے خلاف پاکستان کی جیت کے بعد واٹس ایپ پر پاکستانی ٹیم کی تعریف کرنے پر گرفتار کیا گیا تھا۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button