جموں: آبروریزی ،قتل کا نشانہ بننے والی کمسن بچی کے والدین کا مجرموں کی ضمانت پر رہائی پر اظہار افسوس
جموں 26 دسمبر (کے ایم ایس) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں جموں خطے کے ضلع کٹھوعہ میں اجتماعی آبروریزی اور قتل کا نشانہ بننے والی ایک آٹھ سالہ خانہ بدوش بچی کے والدین نے بہیمانہ واقعے کے مجرموں میں سے دو کو ضمانت پر رہا کیے جانے پر شدید دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق آٹھ سالہ بچی کے والد محمد اختر نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بتایا کہ انہوں نے سنا ہے کہ دو مجرموں سابق سب انسپکٹر آنند دتہ اور ہیڈ کانسٹیبل تلک راج کو ہریانہ ہائی کورٹ نے ضمانت پر رہا کیا ہے جو ہمارے لیے انتہائی حیران کن ہے۔انہوں نے کہا کہ ہماری مجرموں کی سزا میں اضافے کی اپیل ابھی تک زیر التوا ہے جب کہ ان کی ضمانت کی اپیل پر توجہ دی گئی ہے۔ انہوں نے استفسار کیا ہم جیسے غریبوں کی کبھی سنی جائے گی۔ محمد اختر نے کہا کہ اس کیس کو اس حد تک کمزور کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ تمام مجرم باہر نکل جائیں۔ کمسن بچی کیا آبروریزی اور قتل کا دلخراش واقعہ 2018میں پیش آیا تھا۔