انجمن اوقاف کی طرف سے جامع مسجد سرینگر کی مسلسل بندش کی شدید مذمت
سرینگر07 جنوری (کے ایم ایس)
غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر نے قابض انتظامیہ کی طرف سے سال2022 کے پہلے جمعتہ المبارک کو بھی کشمیر کی سب سے بڑی عبادتگاہ اور رشد و ہدایت کے عظیم مرکز تاریخی جامع مسجد سرینگر میں کشمیریوں کونماز جمعہ ادا کرنے کی اجازت نہ دینے کی شدید مذمت کی ہے ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق انجمن اوقاف نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہاکہ قابض انتظامیہ کی طر ف سے جامع مسجد میں مسلسل 23ویں مرتبہ نماز جمعہ کی ادائیگی سے روکنے سے کشمیریوں کے مذہبی جذبات مجروح ہوئے ہیں ۔انجمن اوقاف نے قابض حکام کے اس افسوسناک رویے کو انتہائی تشویشناک قراردیا ۔ بیان میں کہا گیا کہ ایک مذموم پالیسی کے تحت مسلسل جامع مسجد میں نماز جمعہ جیسے اہم دینی فریضہ کی ادائیگی سے عوام کو روکنا مداخلت فی الدین کے ساتھ ساتھ بنیادی مذہبی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے ، جس کیخلاف مقبوضہ علاقے میںبڑے پیمانے پر غم و غصے کا اظہار کیاجارہا ہے ۔انجمن اوقاف نے 5 اگست2019سے انجمن کے سربراہ میرواعظ محمد عمر فاروق کی مسلسل گھر میں غیر قانونی نظر بندی کی بھی شدید مذمت کی ۔ بیان کے مطابق قابض انتظامیہ نے میرو اعظ کی مذہبی اور سماجی سرگرمیوں پر مکمل طورپر قدغن عائد کر کے انہیں گھر میں نظربند کر رکھا ے جو کہ کشمیری عوام کیلئے ناقابل قبول ہے ۔