مقبوضہ جموں وکشمیر:خاموشی کو نارملسی نہیں سمجھا جانا چاہئے: محبوبہ مفتی
سرینگر23جنوری (کے ایم ایس) غیر قانونی طور پربھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے بھارتی حکومت کے اس اعتراف کو کہ علاقے میں حالات معمول کے مطابق نہیں ہیں،تضادات کا مجموعہ قرار دیا ہے۔
محبوبہ مفتی نے بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ کے اس بیان پر کہ کشمیر میں حالات معمول پر آنے کے بعد اس کی ریاستی حیثیت بحال کر دی جائے گی، شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ خاموشی کو نارملسی نہیں سمجھا جانا چاہیے۔انہوں نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ نارملسی کا ایک جھوٹابیانیہ بنانے کے لیے کشمیری عوام کو دہشت زدہ کرکے خاموش کرانے کے بعد بھارتی حکومت کا یہ اعتراف کہ حالات اب بھی معمول کے مطابق نہیں ہیں، تضادات کا مجموعہ ہے۔
مقبوضہ جموں و کشمیر میں کانگریس کے سربراہ غلام احمد میر نے سرینگر میں ایک بیان میں اس بات کو حیران کن قراردیا کہ ایک طرف بھارتی حکومت علاقے میںحالات معمول پر لانے کا دعویٰ کرتی ہے اور دوسری طرف کہتی ہے کہ جونہی حالات معمول پر آئیں گے توجموںوکشمیر کی ریاستی حیثیت بحال کی جائے گی جو تضادات کی نشاندہی کرتا ہے۔