علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں طالبات کے حجاب پر پابندی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ
علی گڑھ22 مارچ (کے ایم ایس)
بھارت میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی طالبات نے کرناٹک ہائی کورٹ کی طرف سے مسلم طالبات کے حجاب پر پابندی کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا۔
یونیورسٹی کے طلباء کی بڑی تعداد نے حجاب پر پابندی کے خلاف احتجاج کیا اور یونیورسٹی کی آرٹس فیکلٹی سے باب سید تک پیدل مارچ کیا۔اس موقع پر بھارت کے صدر کے نام پیش کی گئی ایک یادداشت میں طلبا نے کہاکہ ہم علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی طالبات ، مسلم طالبات کے اسکولوں اور کالجوں میں حجاب پر پابندی کے کرناٹک حکومت کے حکم اور کرناٹک ہائی کورٹ کے فیصلے کی شدید مخالفت کرتے ہیں ۔ طالبات کا کہنا تھا کہ طالبات کو حجاب سے روکنا مساوات، سالمیت اور عوامی امن و امان میں خلل کا باعث ہے ۔ یونیورسٹی کی طالبہ گلفشہ نصیر کاکہناتھا کہا کہ حجاب ہماری اسلامی اقدار کا حصہ ہے اور اسے ہم سے نہیں چھینا جانا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا ہے کہ "رانی لکشمی بائی نے اپنا سر ڈھانپاہوا تھا اور ایک عظیم طاقت کے خلاف جنگ لڑی۔ سر ڈھانپنا ان کی راہ میں رکاوٹ نہیں بنا "۔طالبات کا کہنا تھا کہ تعلیمی اداروںکا بنیادی مقصد علم پھیلانا ہے اور درسگاہوں میں لباس کا ضابطہ یکسانیت پیدا کرنے کیلئے ہے اور حجاب پہننے سے یکسانیت کا کوئی مسئلہ نہیں ہوتا۔ طالبات نے صدر سے درخواست کی کہ وہ وہ ایک آرڈیننس جاری کریں تاکہ قرآن و حدیث کے تحت بیان کردہ مذہبی آزادی کے حق اور بھارتی آئین کے دئے گئے تحفظ کو برقرار رکھا جا سکے۔ان کا کہنا تھا کہ جسم کو ڈھانپنا انسانیت کا ایک باوقار عمل ہے۔ حجاب پہننے سے انتشار پیدا نہیں ہوتا، آئینی اخلاقیات کی مخالفت ہوتی ہے یا عوامی سکون میں خلل پڑتا ہے۔یادداشت میں مزید کہاگیاہے کہ مسلمانوں کو اپنے مذہب پر عمل کرنے اور اس کے تحفظ اور تبلیغ کی اجازت دی جانی چاہیے ۔
واضح رہے کہ کرناٹک ہائی کورٹ نے 15مارچ کو تعلیمی اداروں میں مسلم طالبات کے حجاب پر پابندی کو برقراررکھتے ہوئے اس کے خلاف دائر طالبات کی عرضداشتوں کو خارج کر دیاتھا۔