مقبوضہ جموں و کشمیر

بھارت سے 5اگست2019کاغیر قانونی اقدام واپس لینے کا مطالبہ

4d5402f0-d906-4112-a327-161d357fcd7dسرینگر05 اگست (کے ایم ایس)بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میںنیشنل کانفرنس اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی نے نریندر مودی کی قیادت والی بھارتی حکومت کو جموں و کشمیر کے لوگوں کو ان کی خصوصی حیثیت سے محروم کرنے پر کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے ۔ انہوں نے بھارت سے آج سے تین برس قبل کیے جانے والے اس غیر قانونی اقدام کو واپس لینے کا مطالبہ کیا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق پی ڈی پی کی سربراہ محبوبہ مفتی نے اپنے حامیوں کے ساتھ پارٹی ہیڈکوارٹر سے مارچ نکالنے کی کوشش کی لیکن پولیس نے انہیں روک دیا۔محبوبہ اور ان کی پارٹی کے حامیوں نے خصوصی حیثیت ختم کرنے کے اقدام کو واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے نعرے لگائے ”کالے دن کا کالا قانون واپس ل، کالے قانون کو واپس لو۔“۔پی ڈی پی کی سربراہ نے ٹویٹ میں کہا کہ جیسے ہی جموں و کشمیر کے لیے بی جے پی کے بدنیتی پر مبنی عزائم بے نقاب ہو چکے ہیں، جبر کا سایہ بھارت کے دروازے پر بھی دستک دے رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ دہشت گردی کے قوانین کو اختلاف رائے کو دبانے کے لیے استعمال کرنا معمول بن گیا ہے۔
نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ اگست 2019 کو کشمیر میں جو کیا گیا اسے چیلنج کرنے کے لیے ہم تمام قانونی اور آئینی ذرائع کا استعمال کرتے ہوئے اپنی پرامن جدوجہد جاری رکھیں گے۔
کمیونسٹ آف پارٹی انڈیا مارکسسٹ (سی پی آئی-ایم) کے رہنمامحمدیوسف تاریگامی نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ 2019 میں اس دن بھارتی حکومت نے آئین کو توڑا اور مقبوضہ جموںوکشمیر کو لوٹ لیا ۔ انہوں نے کہا کہ جو کچھ ہم سے چھین لیا گیا ہے اس کی بحالی کے لیے ہم متحد ہو کر کام کرنے کے اپنے پختہ عزم کا اعادہ کرتے ہیں۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button