مقبوضہ جموں و کشمیر

اقوام متحدہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جنگی جرائم کی تحقیقات کرے، کل جماعتی حریت کانفرنس

بھارتیہ جنتاپارٹی دفعہ370پر سفید جھوٹ بول رہی ہے، پروفیسر سوز

سرینگر 29 ستمبر (کے ایم ایس)بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے قابض بھارتی فورسز کی طرف سے مقبوضہ علاقے میں بے گناہ لولوگوں کے قتل میں حالیہ تیزی،نوجوانوں اوربزرگ شہریوں پر تشدد، خواتین کے ساتھ دست درازی اور املاک کی لوٹ مار کی شدید مذمت کی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے جنرل سیکرٹری مولوی بشیر احمد عرفانی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں ضلع پلوامہ کے قصبے ترال کے کئی دیہات میں پیر کی رات کو بھارتی فوجیوں کے جنگی جرائم کے ارتکاب کی ہولناک تفصیلات بیان کیں ۔ انہوں نے کہا کہ ایک مقامی کیمپ کے فوجی اہلکاروں نے دیہات میں گھس کر لوگوں کو گھروں سے باہر آنے کیلئے مجبور کیا ، مردوں پر تشدد کیا اور خواتین کے ساتھ دست درازی کی۔انہوں نے مقامی لوگوں کی بہادری اور جر ا¾ت کو سراہا کہ انہوں نے فوجی کارروائی کے خلاف احتجاج کیا اور آزادی کے حق میں نعرے لگائے۔انہوںنے اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں پر زور دیا کہ بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں ترال اور مقبوضہ جموںوکشمیر کے دیگر علاقوں میں مظالم کی تحقیقات کریں۔
انسانی حقوق کے کارکن محمد احسن اونتو نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا کہ جنوبی اور شمالی کشمیر کے لوگوں نے بھارتی فوجیوں کے ناروا سلوک کی شکایات کی ہیں۔
دریں اثنا ءبھارتی پولیس نے آج پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی کو ترال میں بھارتی مظالم کا شکار افرادسے ملنے سے روکنے کیلئے سرینگر کے علاقے گپکارمیں ان کی رہائش گاہ کے مرکزی دروازے کو تالا لگا دیا۔ محبوبہ مفتی نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا کہ فوجیوں نے ترال کے علاقے سیر جاگیر میں آپریشن کے دوران ایک خاتون عشرت جان کو گھسیٹا اوراس کے کپڑے پھاڑدیے ۔ وہ سر پر چوٹ لگنے کی وجہ سے بے ہوش ہو گئی۔
بھارتی فوجیوں نے سرینگر، بارہمولہ،کپواڑہ ، پلوامہ ، شوپیاں اور کشتواڑ کے مختلف علاقوں میں محاصرے اور تلاشی کی پر تشدد کارروائیاں آج بھی جاری رکھیں۔
تحریک وحدت اسلامی جموں و کشمیر نے بڈگام میں اپنی مشاورتی کونسل کے اجلاس میں کہا کہ کشمیری 1947 سے اپنے مادر وطن پر بھارت کے غیر قانونی قبضے کے خلاف جدوجہد کررہے ہیں اور بھارت تمام تر مظالم کے باوجود ان کے جذبہ آزادی کو دبانے میں ناکام رہا ہے۔
ادھرسابق بھارتی وزیر اور کانگریس کے سینئر رہنما پروفیسر سیف الدین سوز نے سرینگر میں ایک بیان میں کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنما کشمیر پر خاص طور پردفعہ 370 کی منسوخی کے حوالے سے سفید جھوٹ بول رہے ہیں جبکہ حقیقت یہ ہے کہ اس دفعہ کی منسوخی پر کشمیریوں میں شدید غم وغصہ پایاجاتاہے۔
مقبوضہ جموںوکشمیر کی ہائی کورٹ نے کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت دو کشمیریوں محمد آصف رعنا اور مبارک احمد ڈار کی غیر قانونی نظربندی کو کالعدم قرار دیا ہے۔ جسٹس علی محمد ماگرے نے کہا کہ حکام نظربند افراد کو گرفتاری کی وجوہات بتانے میں ناکام رہے۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button