بھارت

پاکستانی نژاد آسٹریلوی کرکٹرعثمان خواجہ بھی بی جے پی کے تعصب کا نشانہ بنے

نئی دہلی12مارچ(کے ایم ایس) آسٹریلیا کے کھیلوں کے صحافیوں اور بھارتی کرکٹ کے شائقین کا کہنا ہے کہ یہ ایک حقیقت ہے کہ آسٹریلوی بلے باز عثمان خواجہ کو ابتدائی طور پر ان کے پاکستانی نژاد ہونے کی وجہ سے بھارت کا ویزا دینے سے انکار کیا گیا تھا۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بھارتی مورخ رام چندر گوہا نے ہفتے کے روز کرن تھاپر کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ عثمان خواجہ نے احمد آباد میں سنچری بنائی جہاں بھارت ا ور آسٹریلیا کے وزرائے اعظم بھی موجود تھے۔ پروفیسر گوہاجو ایک معروف کرکٹ مورخ بھی ہیں، سڈنی مارننگ ہیرالڈ میں میلکم کون کے بیان پر تبصرہ کر رہے تھے جس میں انہوں نے عثمان خواجہ کو ویزا دینے سے انکار پر تنقیدکی تھی۔ دی وائر میںایم کے وینو نے لکھاکہ جب ایک معروف کھیل مصنف بھارت کی حکمراں جماعت کے رویے اور مسلم کھلاڑیوں کے تئیں اس کے تعصب کی نشاندہی کرتا ہے، تو سب کو اس کا نوٹس لینا چاہیے۔رام چندر گوہا نے کہا کہ خواجہ کے ساتھ سلوک بدتمیزی اور نفرت انگیز تھا جس سے بھارت کی بری شبیہ سامنے آئی۔ پروفیسر گوہا نے بتایا کہ اس سے ہمیںشرمندگی ہوئی ۔کون نے کہا کہ پہلے دن دو شاندار پرفارمنسزسامنے آئیں جس میںایک عثمان خواجہ کی تھی جنہوںنے سنچری بنائی اور دوسری بھارت کی جانب سے محمد شامی کی تھی جنہوں نے چار میں سے دو وکٹیں حاصل کیں۔دی وائر نے اپنی رپورٹ میں کہاکہ افسوس کی بات ہے کہ خواجہ اور شامی دونوں ہی بھارت میں ہندو قوم پرست نظام کے تعصب کا نشانہ بنے ہیں۔ میلکم کون نے کہا کہ بی جے پی کی ہندو قوم پرست حکومت خواجہ کو آسٹریلیا کے بہترین کرکٹرز میں سے ایک نہیں بلکہ پاکستان میں پیدا ہونے والے ایک مسلمان کے طور پر دیکھتی ہے۔خواجہ کو ابتدا میں بھارتی حکومت نے ویزا دینے سے انکار کر دیا تھا اور وہ یکم فروری کو آسٹریلوی کرکٹ ٹیم کے ساتھ سفر نہیں کر سکے تھے۔ بعد میں آسٹریلوی کرکٹ انتظامیہ کی مداخلت کے بعد خواجہ کو ویزا مل گیا۔خواجہ عثمان اس سیریز کے دوران آسٹریلیا کے لیے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے بلے باز رہے ہیںیہاں تک کہ ان پچوں پر بھی جو اسپنرز کے لئے سازگار تھے۔میلکم کون نے نہ صرف عثمان خواجہ کے ساتھ ہمدردی بلکہ محمد شامی کے ساتھ بھی بھرپور یکجہتی کا اظہار کیاجنہیں بھارت میں وقتا فوقتا ہند و انتہا پسند نشانہ بناتے ہیں۔ انہیں یاد ہے کہ کس طرح 18 ماہ قبل ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ میں پاکستان کے خلاف بھارت کی شکست پر شامی کو نشانہ بنایا گیا تھا۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button