بھارت میں 2017سے2020کے دوران بچوں سے بدسلوکی کے 24لاکھ کیسز رپورٹ
نئی دلی 18 نومبر (کے ایم ایس)
بھارت میں 2017سے 2020کے دوران بچوں کے ساتھ آن لائن بدسلوکی کے 24لاکھ کیسز رپورٹ کئے گئے ہیں ۔متاثرہ بچوں میں 80فیصد تعداد 14سال سے کم عمر لڑکیوں کی ہے ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق انٹر پول کی تفصیلات میں کہاگیا ہے کہ ان اعدادوشمار کے منظر عام پر آنے کے بعد بھارتی تحقیقاتی ادارے سی بی ائی نے ملک بھر میں ویڈیوز اور تصاویر سمیت بچوں سے جنسی بدسلوکی کے آن لائن مواد(سی ایس اے ایم)کے مبینہ پیڈلرز کے خلاف بڑی کارروائی شروع کرنے کا اعلان کی ہے۔ انٹرپول تفصیلات سے پتا چلتا ہے کہ بھارت میں میں بچوں کے جنسی استحصال کے آن لائن مواد اور اس کے صارفین میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے او رایک جائزے سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ صرف ایک انٹرنیٹ سرچ انجن پر بچوں کے جنسی استحصال سے متعلق ویڈیوز کی ایک لاکھ سے زائد کیوریز سرچ کی گئیں ۔ سی بی آئی کاکہنا ہے کہ سوشل میڈیا ویب سائیڈز اور پلیٹ فارمز کی میزبانی کرنے والوں کے ساتھ متعلقہ قانون کے تحت ان کے کردار او رذمہ داریوں پربات کی جائے گی ۔ سی بی ائی کی تحقیقات کے مطابق 50آن لائن سوشل میڈیا گروپس کوسرگرمیوں کا جائزہ لیا جس میںدنیا بھر سے 5000سے زائد صارفین بچوں سے جنسی بدسلوکی کی ویڈیوزاور تصاویر والی پوسٹیںاور لنکس شیئرکرتے ہیں اورانہیں چلاتے ہیں۔سی بی آئی ان صارفین کا پتہ چلانے کیلئے قانون نافذ کرنے والے غیر ملکی اداروں سے رابطہ کر رہی ہے ۔سی بی آئی نے اپنی تحقیقات کے دوران ملک بھر میں77مقامات پر چھاپے مارے اور سات لوگوںکو گرفتار کیا۔