لداخ

ماحولیاتی کارکن سونم وانگچک کی گرفتاری کے خلاف لداخ میں مکمل ہڑتال

لہہ:
ماحولیاتی کارکن سونم وانگچک، بھارتی رکن پارلیمنٹ محمد حنیفہ جان اور 120دیگر افراد کی نئی دلی میں گرفتاری کے خلاف مقبوضہ کشمیر کے خطے لداخ میں مکمل ہڑتال کی گئی ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق سونم وانگچک،محمد حنیفہ جان اور 120دیگر افرادکو لداخ کی چھٹے شیڈول میں شمولیت اور مقامی زمینوں اورخطے کی شناخت کے تحفظ کے لیے بھارتی دارالحکومت کی طرف مارچ کے دوران دلی کی سرحد پر پولیس نے گرفتار کرلیا ہے ۔سونم وانگچک اور انکے ساتھیوں کی گرفتاری کے خلاف کرگل ڈیموکریٹک الائنس اور لہہ اپیکس باڈی کی اپیل پر مکمل ہڑتال کی گئی ۔ ہڑتال کی وجہ سے دونوں خطوں میں نظام زندگی مفلوج ہو کر رہ گیا۔سونم وانگچک نے اپنے مطالبات کے حق میں ایک ماہ قبل لہہ سے نئی دلی کی طرف مارچ شروع کیاتھا۔ گزشتہ شب پولیس نے انہیں انکے ساتھیوں کے ہمراہ دلی کی سرحد سے گرفتار کر لیاتھا۔پولیس نے وانگچک اور لداخ سے رکن پارلیمنٹ محمد حنیفہ کے علاوہ دیگر سرکردہ شخصیات بشمول کرگل ڈیموکریٹک الائنس کے شریک چیئرمین اصغر علی کربلائی اور لداخ خود مختار پہاڑی ترقیاتی کونسل کے چیف ایگزیکٹو کونسلرمحمد جعفر اخون سمیت 120افراد کو گرفتار کیاہے۔کرگل ڈیموکریٹک الائنس اور آل کارگل اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن دلی نے اپنے الگ الگ بیانات میں پولیس کی طرف سے مارچ کے شرکاء کی گرفتاری کی مذمت کی ہے ۔بیانات میں کارکنوںکی گرفتاریوں کو جمہوری اصولوں اور آزادی اظہار رائے کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی اور لداخ کے عوام لوگوں کے وقار کی توہین قراردیاگیاہے۔ بیانات میں بھارتی حکومت سے لداخ کے لوگوں کے تحفظات کو دور کرنے اور ان سے کئے گئے وعدوں کو پورا کرنے پرزوردیاگیاہے۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button