حریت رہنمائوں اور تنظیموں نے مقبوضہ جموں وکشمیرمیں بھارت کے امن کے دعوے کوبے نقاب کردیا
سرینگر:غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں حریت رہنمائوں اور تنظیموں نے علاقے میں امن کی غلط تصویر پیش کرنے کی بھارتی حکومت کی کوششوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے ایک پروپیگنڈا مہم قرار دیا ہے جس کا مقصد عالمی برادری کو گمراہ کرنا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ان رہنمائوں نے سرینگر میں جاری ایک مشترکہ بیان میں اپنے اس موقف کا اعادہ کیا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں خاص طور پر 2019میں دفعہ370کی منسوخی کے بعد امن اور ترقی کا بھارت کا بیانیہ من گھڑت ہے ۔بیان میں کہاگیا کہ مودی حکومت اپنی پروپیگنڈہ مشینری کے ذریعے کشمیر کی حقیقی صورتحال کو چھپا نہیں سکتی۔ بھارت مقبوضہ جموں وکشمیرمیں امن اور ترقی کے جھوٹے دعوئوں سے دنیا کو گمراہ کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی ترقی کا بیانیہ پیش کرنے کے باوجود خطے کی صورتحال میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔حریت رہنمائوں نے کہاکہ5اگست 2019کو دفعہ370کی منسوخی کے بعد سے بھارت نے کشمیر کو اپنی نوآبادی بنانے کی کوششیں تیز کر دیں، اپنی فوجی کارروائیوںمیں اضافہ کیا اور کشمیریوں کے مطالبہ آزادی کو دبانے کے اپنے ایجنڈے کو آگے بڑھایا ہے۔ 5اگست 2019کو مودی حکومت کے اقدامات نہ صرف غیر قانونی تھے بلکہ ان سے جنوبی ایشیا میں پہلے سے غیر مستحکم صورتحال مزیدسنگین ہوگئی ہے۔ کشمیریوں کی مزاحمت سے بھارت کا مذموم ایجنڈاناکام ہوجائے گا۔بیان میں کہاگیاکہ مقبوضہ جموں وکشمیرکو ایک فوجی چھائونی میں تبدیل کر دیا گیا ہے جس سے علاقے میں خوف و دہشت کا ماحول پیدا ہو گیا ہے۔ حریت رہنمائوں اورتنظیموں نے کہا کہ بھارت اپنی فوجی طاقت سے کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو دبا نہیں سکتا۔ حریت رہنمائوں نے کہا کہ کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کو حل کیے بغیر جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کا قیام ناممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی ہٹ دھرمی مسئلہ کشمیر کے پرامن حل کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔انہوں نے کہاکہ کشمیریوں کی جدوجہد آزادی ہرقیمت پر جاری رہے گی اور مودی حکومت کا پروپیگنڈہ بالآخر ناکام ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری بھارتی مظالم کے سامنے کبھی نہیں جھکیں گے اور اپنے حقوق کے لیے جدوجہد جاری رکھیں گے۔