مقبوضہ جموں و کشمیر

مقبوضہ جموں وکشمیر : حد بندی کا پوراعمل آر ایس ایس کی رچائی گئی سازش کا منہ بولتا ثبوت ہے:پروفیسر سوز

سرینگر 21 دسمبر (کے ایم ایس) غیر قانونی طور پربھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میںسابق بھارتی وزیرپروفیسر سیف الدین سوز نے کہاہے کہ حد بندی کا پورا عمل جموں و کشمیرمیںآبادی کا تناسب تبدیل کرنے کے لئے آر ایس ایس کی طرف سے رچائی گئی سازش کا منہ بولتا ثبوت ہے تاکہ علاقے میں ایک ہندو وزیر اعلیٰ کومسلط کیا جائے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق پروفیسر سوز نے سرینگر میں ایک بیان میں کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ آر ایس ایس مقبوضہ جموں وکشمیر میں حدبندی کمیشن کے ذرےعے جموں کے لیے چھ اضافی اسمبلی نشستیں اور وادی کشمیر کے لیے صرف ایک نشست تجویز کرنے میں کامیاب ہو گئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ کمیشن کی یہ سفارش حد بندی کی سب سے اہم شرط یعنی آبادی کے برعکس ہے اور یہی رویہ بذات خودکمیشن کی انتہائی ناقص کارکردگی کو ظاہرکرتا ہے۔پروفیسر سوز نے کہا کہ 2011 کی مردم شماری کے مطابق کشمیر کی آبادی 69,07,623، جموں کی 53,50,811 اور لداخ کی آبادی 2,90,492 ہے۔ انہوں نے کہاکہ بھارتی وزارت داخلہ کی سرکاری ویب سائٹ نے اب آبادی کے بالکل غلط اعداد و شمار پیش کئے ہیں۔انہوں نے کہاکہ وزارت داخلہ کی ویب سائٹ دکھاتی ہے کہ وادی کی کل آبادی 5,350,811 مکینوں پر مشتمل ہے جبکہ جموں خطے میں 69,07623 مکین ہیں اور اس کے بعد لداخ میں 2,90,492 رہائشی ہیں۔پروفیسر سوز نے کہا کہ جموں کی آبادی کو غلط طریقے سے 69.07 لاکھ بتایا گیا ہے جبکہ2011 کی مردم شماری کے مطابق اس کی آبادی صرف 53.50 لاکھ ہے۔انہوں نے کہاکہ یہ آر ایس ایس کا کھیل ہے جس کے لیے اب اس نے وزارت داخلہ کو نام نہاد قومی مفادکا سہارا لینے کا کام سونپا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آر ایس ایس اور وزارت داخلہ کو ا ہم مسائل پر تنگ نظری کا مظاہرہ کرنے پر کم از کم لوگوں سے معافی مانگنی چاہیے۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button