بھارتی اخبارنے جموں و کشمیر کے حوالے سے بھارتی حکمرانوں کے ”اٹوٹ انگ “کے بیانیے کو بے نقاب کردیا
نئی دہلی یکم مارچ (کے ایم ایس)بھارت میں ایک انگریزی اخبار” کوارٹز انڈیا “نے ایک تازہ تحریر میں جموں و کشمیر کے حوالے سے بھارتی حکمران طبقے کے برسوں کے ”اٹوٹ انگ “کے بیانیے کو بے نقاب کیاہے۔
کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق اخبار نے ایک مضمون میں اس بات کا اعتراف کیا کہ یہ اس وقت کے بھارتی وزیر اعظم جواہر لعل نہرو تھے جو 1948میںاس مسئلے کو اقوام متحدہ میں لے کر گئے تھے۔ اخبار نے کہا کہ اقوام متحدہ نے جموں و کشمیر میں رائے شماری کی غرض سے بھارت اور پاکستان کے لئے عالمی ادارے کا ایک کمیشن تشکیل دیا جس سے بھارت کے موقف کو دھچکا لگا اور تنازعے کے حوالے سے پاکستان کے موقف کی توثیق ہوئی۔اخبار نے ”بھارت اقوام متحدہ میں روس کے خلاف ووٹ کیوں نہیں دے رہا“ کے عنوان سے ایک مضمون میں لکھا ہے کہ اقوام متحدہ کا کمیشن 1948 میں اس وقت کے بھارتی وزیراعظم جواہر لعل نہرو کے اس معاملے پر اقوام متحدہ سے رجوع کرنے کے بعد بنایا گیا تھا۔مانوی کپور کی طرف سے لکھے گئے مضمون میں مزید کہا گیا ہے کہ بھارت کا اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں خاص طور پر جموں و کشمیر کے معاملے پر ایک ماضی ہے۔ 1948 میں اس وقت کے وزیر اعظم جواہر لال نہرو نے کشمیر میں بھارت کی علاقائی سالمیت کو تسلیم کرانے اور اس کا احترام کرانے کے لیے اقوام متحدہ سے رجوع کیا تھا۔تاہم اس وقت اقوام متحدہ نے بھارت اور پاکستان کے لیے اقوام متحدہ کا کمیشن قائم کیا اور خطے میں رائے شماری کرانے کا عزم ظاہر کیا۔ بہت سے ماہرین کے مطابق اس سے بھارت کے موقف کو دھچکا لگا اور پاکستان کے موقف کی توثیق ہوئی۔