مقبوضہ جموں و کشمیر

امریکہ” ڈکسن پلان” کو بحال کرنے کے لیے بھارت مخالف ریاستوں کو استعمال کر رہا ہے: بھیم سنگھ

جموں 21مارچ (کے ایم ایس)جموں و کشمیر نیشنل پینتھرس پارٹی کے صدر پروفیسر بھیم سنگھ نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکہ جموں و کشمیرکے بارے میں ”ڈکسن پلان” کو بحال کرنے کے لیے اقوام متحدہ میں بھارت مخالف ریاستوں کو استعمال کر رہا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سابق رکن اسمبلی پروفیسر بھیم سنگھ نے جموں میں صحافیوںسے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ڈکسن پلان بھارت کو نقصان پہنچانے کی ایک بین الاقوامی سازش بن چکا ہے۔انہوں نے بھارتی صدر رام ناتھ کووند پر زوردیا کہ وہ جموں و کشمیر کو ڈکسن پلان کی کلہاڑی سے بچانے کے لیے فوری مداخلت کریں۔انہوں نے کہاکہ پنڈت جواہر لال نہرو نے ڈکسن پلان کی مخالفت کی تھی جس کا مقصد کشمیر کو بھارت سے الگ کرنا تھا اور یہ منصوبہ ابھی تک امریکی منصوبے میں زندہ ہے۔ بھیم سنگھ نے کہا کہ بی جے پی حکومت کی طرف سے تیار کردہ تازہ ترین سیاسی بیانیہ انتہائی خطرناک ہے اور پارلیمنٹ میں موجود سیاسی جماعتوں کو مودی اور ان کی پارٹی سے وضاحت طلب کرنی چاہئے۔ انہوں نے جموں و کشمیر کے بارے میں غیر وضاحتی منصوبے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر کے حوالے سے مودی حکومت کے تازہ ترین فارمولے کا محتاط جائزہ لینے کی ضرورت ہے۔پروفیسر بھیم سنگھ نے بھارتی پارلیمنٹ اور تمام قوم پرست اور سیکولر قوتوں سے اپیل کی کہ وہ اس سازش کو سمجھیں جس کا اعلان مودی حکومت نے14مارچ 2022کو جموں و کشمیر کے سرکاری گزٹ کے نام سے معروف دستاویز میں کیا ہے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ ڈکسن پلان کے مطابق مقبوضہ جموں و کشمیر کے زیادہ تر مسلم اکثریتی علاقے پاکستان کا حصہ ہونگے۔ اوون ڈکسن ایک آسٹریلوی ماہر قانون تھے جنہیں اقوام متحدہ نے تنازعہ جموں و کشمیر پربھارت اور پاکستان کے درمیان ثالثی کے لیے منتخب کیا تھا۔ ستمبر 1950کی ان کی رپورٹ میں وادی کشمیر میں رائے شماری کی تجویز پیش کی گئی۔ ان کے نزدیک دریائے چناب ایک قدرتی سرحد ہے۔اس کے برعکس پاکستان نے جموں و کشمیر پر یہ موقف اپنایا کہ اس تنازعے کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل کیا جانا چاہیے۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button