مقبوضہ کشمیر میں مودی کے دورے کے موقع پر اتوار کو مکمل ہڑتال کی جائیگی
بارہمولہ :بھارتی فوجیوںکے ہاتھوں دو کشمیری نوجوان شہید
سرینگر 21اپریل (کے ایم ایس)غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیرمیں اتوار کو بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے دورے کے خلاف مکمل ہڑتال کی جائیگی ، جس کا مقصد جموں وکشمیر پر بھارت کے غیر قانونی قبضے کے خلاف احتجاج ریکارڈ کرانا ہے ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ہڑتال کی کال کل جماعتی حریت کانفرنس نے دی ہے تاکہ بھارتی وزیر اعظم کو واضح طورپر یہ پیغام دیاجاسکے کہ کشمیری جموں و کشمیر پر بھارت کے غیر قانونی تسلط کو کبھی قبول نہیں کریں گے اور اپنی جدوجہد آزادی کو اسکے منطقی انجام تک جاری رکھیں گے ۔کل جماعتی حریت کانفرنس کی اپیل پرآزاد جموںو کشمیر اور دنیا بھر کے اہم دارلحکومتوں میں مقیم کشمیری مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی جرائم کے خلاف احتجاجی مظاہرے کریں گے ۔
مودی کے دورے سے قبل وادی کشمیر اور جموں خطے میں پابندیوں کے نفاذ کے علاوہ پکڑ دھکڑ اور کشمیریوں کی رہائش گاہوں پر چھاپوںکی کارروائیوں میں شدت آگئی ہے ۔ مقبوضہ علاقے کے چپہ چپہ پرسیکورٹی کے نام پربھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کی بڑی تعداد کو تعینات کیا گیا ہے۔پولیس نے ضلع کٹھوعہ میں کم از کم پانچ افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔
ادھر بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی کے دوران آج ضلع بارہمولہ میں دو اورکشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیا۔ بھارتی فوج، پیرا ملٹری سینٹرل ریزرو پولیس فورس اور اسپیشل آپریشن گروپ کے اہلکاروںنے نوجوانوں کو ضلع کے علاقے پرسوانی میں محاصرے اور تلاشی کی ایک مشترکہ کارروائی کے دوران شہید کیا۔آخری اطلاعات تک علاقے میں فوجی کارروائی جاری تھی ۔ اسی علاقے میں آج سحری کے وقت ایک حملے میں پانچ بھارتی فوجی زخمی ہوگئے تھے۔
تحریک کشمیر برطانیہ کے صدر راجہ فہیم کیانی نے لندن میں ایک بیان میں برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کے مودی کی زیر قیادت بھارت کے دورے پر شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ مودی کے ہاتھ بے گناہ مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مودی کی فسطائی حکومت نے انسانی حقوق کی پامالیوں کے تمام ریکارڈ توڑ دیئے ہیں ۔