بھارت :کرناٹک میں حجاب کے بعد بائبل پڑھانے پر تنازعہ شروع
بنگلورو25 اپریل (کے ایم ایس) بھارت میںریاست کرناٹک کے دارالحکومت بنگلورو میں” کلیرنس ہائی اسکول” نے والدین سے عہد لیا ہے کہ وہ اپنے بچوںکو اسکول کے احاطے میںمقدس کتاب” بائبل” اٹھانے پر اعتراض نہیں کریں گے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق اس ہدایت پر ہندوتوا گروپوں کی جانب سے ردعمل سامنے آیا ہے جنہوں نے اسے کرناٹک ایجوکیشن ایکٹ کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔حجاب کے بعد کرناٹک کے ایک اسکول میں کلاس رومز میں بائبل لے جانے پر تنازعہ شروع ہوگیاہے۔”ہندو جنجاگرتی سمیتی”کے ریاستی ترجمان موہن گوڈا نے دعویٰ کیا کہ اسکول غیر عیسائی طلباء کو بائبل پڑھنے پر مجبور کر رہا ہے۔ گروپ نے دعویٰ کیا کہ وہاں غیر عیسائی طلبا بھی ہیں جو اسکول میں پڑھ رہے ہیں اور انہیں زبردستی بائبل کی تعلیمات سیکھنے پر مجبور کیا جاریا ہے۔ تاہم اسکول نے اپنے موقف کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ وہ بائبل کی تعلیم دیتا ہے۔ریاستی حکومت نے حال ہی میں اسکولوں میں بھگوت گیتا متعارف کرانے کے منصوبوں کا اعلان کیا تھا۔ وزیر اعلی نے کہا کہ اسکول کے نصاب میں بھگوت گیتا کو شامل کرنے کے بارے میں بات چیت کے بعد فیصلہ کیا جائے گا۔اس سے قبل گجرات کی ریاستی حکومت نے بھی 17مارچ کو بھگوت گیتا کو چھٹی سے بارہویں جماعت کے نصاب میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔اس معاملے میں ہندو جنجاگرتی سمیتی نے محکمہ تعلیم پر زور دیا ہے کہ وہ بائبل پڑھانے پر اسکول کے خلاف کارروائی کرے۔