قید و بند اور ظلم وجبر کی پالیسیوں سے حقیقت کو تبدل نہیں کیا جاسکتا: میرواعظ عمر فاروق
سرینگر 18مئی (کے ایم ایس) غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیر میںکل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میرواعظ عمرفاروق نے شہید رہنمائوں میرواعظ مولوی محمد عمر فاروق ، خواجہ عبدالغنی لون اور شہدائے حول کو زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کشمیری عوام سے21مئی کو ان کے یوم شہادت پر مکمل ہڑتال کرنے کی اپیل کی ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق اپنے گھرمیں نظربند میرواعظ عمرفاروق نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ ہم مقصد کے حصول کیلئے اپنے محبوب قائدین کے دکھائے ہوئے راستے پر گامزن رہیں گے ۔ انہوں نے عوام پر زوردیا کہ وہ شہدا ء کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے اس روزمزار شہداء عیدگاہ جائیں اور شہدا ء کے حق میں فاتحہ خوانی کریں۔ انہوں نے کہا کہ قابض حکام نے دھونس دبائوو اور طاقت کے بل پر کشمیری قیادت اور عوام کے اظہار ائے کی آزادی پر پابندی عائد کررکھی ہے اور ایک طرف عوامی قیادت کو نظربند رکھا گیا ہے اور دوسری طرف کشمیریوں کو ہر طرح سے بے اختیار بنانے کا سلسلہ جاری ہے ۔انہوںنے کہاکہ بھارتی حکومت کی نگرانی میں حد بندی کمیشن کی حالیہ سفارشات مسلمانوں کی نمائندگی کو کم کرنے اور جموںوکشمیر کی متنازعہ حیثیت اور مسلم اکثریتی تشخص کوتبدیل کرنے کی طرف ایک اور قدم ہے ۔انہوں نے کہاکہ سیاسی انتقام کے تحت مسلمانوںکو سرکاری ملازمت سے جبرا سبکدوش کیا جارہا ہے جس سے مقامی لوگوںکا روزگار متاثر ہو رہا ہے ۔ نام نہاد ملک دشمنی کی آڑ میں کشمیری نوجوانوںیہاں تک کہ خواتین کو بھی آئے روز گرفتار کیا جارہا ہے جو انتہائی تشویشناک ہے۔میرواعظ نے کہاکہ پولیس آپریشن کے دوران نہتے شہریوں کو قتل کیا جارہا ہے اورحال ہی میں22سالہ شعیب احمد کو انتہائی بے دردی سے قتل کیا گیا ۔ انہوں نے کہاکہ مقامی میڈیا پر سنسر شپ ، صحافیوں اور قلمکاروںکو ہراساں کرنے اور ڈرانے اور دھمکانے کا سلسلہ بھی جاری ہے ۔ بیان میں کہا گیا کہ تنازعہ کشمیر کی وجہ سے پر تشد د کارروائیوں کے نتیجے میں نوجوان راہل بٹ اور پولیس اہلکار ریاض احمد ٹھوکر کی جانوںکا زیاں انتہائی افسوسناک اور تکلیف دہ ہے۔بیان میں کہا گیا کہ زمینی صورتحال بد سے بدتر ہوتی جارہی ہے ، عوام کو ڈرا دھمکا کرامن اور سلامتی کا قیام ہر گز ممکن نہیں ہے ۔ میرواعظ نے کہا کہ آج جب کشمیری عوام اپنے محبوب رہنمائوں شہید ملت میرواعظ مولوی محمد عمر فاروق اور شہید حریت خواجہ عبدالغنی لون کے یوم شہادت پر انہیں خراج عقیدت پیش کررہے ہیں وہ سمجھتے ہیں کہ تنازعہ کشمیر کے پر امن حل کیلئے ہم انکے دکھلائے ہوئے راستے پر گامزن ہیں کیونکہ ان کی خواہش اور کوشش تھی کہ بھارت اور پاکستان اس تنازعے کا جموںوکشمیر کے عوام کی خواہشات کو مد نظر رکھ کر ایسا حل تلاش کریں جو دونوں کو قابل قبول ہو۔بیان میں کہا گیا کہ ہمارے عظیم شہداء کی بے مثال قربانیاں اور کئی دہائیوں سے عوام کو درپیش شدیدمشکلات تقاضا کرتی ہیں کہ مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی منظور شدہ قراردادوں کی روشنی میں حل کیا جانا چاہئے کیونکہ قید و بند اور ظلم وجبر کی پالیسیوں سے حقیقت کو تبدل نہیں کیا جاسکتا۔