بھارتی ریاستی مشینری مقبوضہ جموں وکشمیر میں ظلم و جبر کا ایک حقیقی آلہ بن چکی ہے، پاکستانی سفیر
جنیوا15ستمبر ( کے ایم ایس)پاکستان نے کشمیری عوام کو ان کے حق خود ارادیت سے محروم کرنے کے بھارت کے غیر قانونی اقدامات کی مذمت کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ بھارتی ریاستی مشینری مقبوضہ جموں و کشمیر میں ظلم و جبر کا ایک حقیقی آلہ بن چکی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق جنیوا میں اقوام متحدہ کے دفتر میں پاکستانی سفیر خلیل ہاشمی نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے جاری 48 ویں اجلاس میں ایک عام مباحثے کے دوران کہا کہ بھارتی ریاستی مشینری عدلیہ سے لے کر بیوروکریسی تک جبر کا ایک حقیقی آلہ بن چکی ہے ۔انہوں نے اقوام متحدہ کی ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق Michelle Bachelet کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے 47 رکنی کونسل کو مقبوضہ جموںوکشمیر میں بھارت کی طرف سے جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے بارے میں بتایا۔پاکستانی سفیر نے کہا کہ اس مہینے میں بھی جب کونسل بھارت کے ساتھ اپنے رکن کی حیثیت سے ملاقات کر رہی ہے ہندو قوم پرست حکومت نے کشمیری رہنما سید علی کی زیرحراست وفات کے بعد متنازعہ علاقے میں کرفیو اور مواصلاتی بندش نافذ کی۔خلیل ہاشمی نے کہا کہ سید گیلانی کی میت کے ساتھ ہتک آمیز سلوک اور مرحوم کی خواہشات کے خلاف ان کی تدفین بھارت کے اخلاقی دیوالیہ پن کی علامت ہے۔پاکستانی سفیر نے نشاندہی کی کہ بھارت فسطائی ذہنیت کی وجہ سے متنازعہ علاقے میں مشکوک قوانین اور انتظامی اقدمات کی آڑ میں آبادی کے تناسب میں تبدیلی کی اپنی ریاستی پالیسی کو آگے بڑھارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ 42لاکھ غیر کشمیریوں کو ڈومیسائل سرٹیفکیٹس دینے کے علاوہ انہیں مقبوضہ علاقے میں جائیداد خریدنے اور وہاں نوکریاں حاصل کرنے کی اجازت بھی دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کشمیریوں کی زمینوں ، جائیدادوں اور قدرتی وسائل پر قبضہ کر رہا ہے اور انہیں اپنی منفرد ثقافتی اور مذہبی شناخت سے محروم کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ غیر قانونی اقدامات کشمیریوں کو ان کے حق خود ارادیت سے محروم کرنے کے لیے کیے جا رہے ہیں جو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور چوتھے جنیوا کنونشن کی خلاف ورزی ہے۔پاکستانی سفیرنے کہا کہ نو لاکھ سے زائد بھارتی فورسز اہلکاروں نے مقبوضہ علاقے کو محاصرے میں لے رکھا ہے، بھارت آزاد مبصرین کو مقبوضہ علاقے تک رسائی سے مسلسل انکار کررہا ہے جبکہ قابض بھارتی فورسز اہلکار علاقے میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں میں مصروف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ رواں برس اب تک سو کے قریب کشمیریوں کو شہید کیاکیا جبکہ 537 کشمیریوں کو غیر قانونی طور پر حراست میں لیا گیا ، جعلی مقابلوں کے دوران 50 گھروں کو مسمار کیا گیا۔خلیل ہاشمی نے کہا کہ بھارت نے مقوضہ علاقے میں مقامی میڈیا پر قدغین لگا رکھی ہیں اور وہ انسانی حقوق کے محافظوں کو ڈرانے دھمکانے اور ہراساں کرنے کی کارروائیوں کے ذریعے خاموش کرانے کی کوشش کر رہا ہے۔
پاکستانی سفیر نے کہا کہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کو بھارت سے مطالبہ کرنا چاہیے کہ وہ مقبوضہ علاقے میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کے اقدامات ترک کرے اور آزادی مبصرین کو مقبوضہ علاقے تک رسائی دے ۔ انہوں نے کہا کہ یو این ایچ آر سی کو مقبوضہ علاقے میں بھارتی مظالم کی تحقیقات کے لیے ایک ایک تحقیقا تی کمیشن قائم کرنا چاہیے جسکی اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ہائی کمشنر نے اپنی دو رپورٹوں میں سفارش کی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ انسانی حقوق کے عالمی اداروں کو مقبوضہ جموںوکشمیر میں مظالم پر بھارت سے کھل کر جواب طلب کرنا چاہیے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کومقبوضہ جموں کشمیر کے بارے میں تازہ ترین رپورٹ جاری کرنی چاہیے۔