کشمیری پنڈتوں پر حملے مسلمانوں کی نسل کشی کی گہری سازش کا حصہ ہے، شبیر احمد شاہ
فرقہ وارانہ قوتوں کو ناکام بنانے کے لیے مذہبی طبقوں کے درمیان اتحا د و اتفاق پر زور
سرینگر05 جون (کے ایم ایس) کل جماعتی حریت کانفرنس کے غیر قانونی طور پر نظر بندسینئر رہنما حریت رہنما اور ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی کے چیئرمین شبیر احمد شاہ نے کہا ہے کہ نامعلوم حملہ آوروں کی طرف سے کشمیری پنڈتوں کی ٹارگٹ کلنگ ایک گہری سازش ہے ،جس کا مقصد جموں وکشمیر میں کشمیری مسلمانوں کی نسل کشی کی راہ ہموار کرنا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق شبیر احمد شاہ نے یہ بات نئی دہلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل سے ایک بیان میں کہی جسے سری نگر میں ان کی پارٹی ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی نے جاری کیا۔ انہوں نے کہا کہ وادی کشمیر بھر میں پنڈت اقلیتی برادری کے خلاف حالیہ تشدد اس شیطانی منصوبے کا اعادہ ہے جس کے تحت 1989میںجموںو کشمیر کے اس وقت کے گورنر جگموہن ملہوترا نے کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو بدنام کرنے کے لیے پنڈتوں کو مقبوضہ وادی سے نکالا تھا۔ شبیر احمد شاہ نے آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بھاگوت نے واضح طور پر کہا تھا کہ مسئلہ کشمیر کا واحد حل جموںوکشمیر کی آبادی میں تبدیلی ہے۔انہوںنے کہا بھاگوت کا یہ بیان کشمیری مسلمانوں کی نسلی کشی کیطرف واضح اشارہ ہے۔
دریں اثنا ، مذہبی رہنماوں نے سرینگر میں ایک اجلاس میں متفقہ طور پر ایک قرارداد منظور کی جس میں بی جے پی حکومت کی طرف سے کشمیری پنڈتوں کے قتل کا الزام آزادی پسندوں پر لگا کر علاقے میں خوف وہراس اور عدم تحفظ کا ماحول پیدا کرنے کی سازش کی مذمت کی گئی۔ رہنماﺅں نے تمام مقامی مذہبی طبقوںکے درمیان اتحاد پر زور دیا تاکہ تقسیم کرنے والی طاقتوں کے مذموم عزائم کو ناکام بنایا جا سکے۔
بھارتی پولیس نے جموں خطے کے رام بن ، ادھم پور اور کشتواڑ اضلاع کے مختلف علاقوں میں گھروں پر چھاپوں کے دوران چار نوجوانوں کو گرفتار کیا۔ حراست میں لیے گئے نوجوانوں کی شناخت محمد رمضان سہیل ، خورشید احمد ، نثار احمد خان اور طالب حسین کے نام سے ہوئی ہے۔
بدنام زمانہ بھاری تحقیقاتی ادارے ‘این آئی اے’ نے جموں خطے کے ضلع پونچھ کے مختلف مقامات پر گھر گھر چھاپے مارے۔
کشمیر میں بی جے پی اور آر ایس ایس کی طرف سے جاری منافرانہ پالیسیوں کے خلاف کشمیریوں کے احتجاج کے طور پر سری نگر اور دیگر علاقوں میں پوسٹر چسپاں کیے گئے ہیں۔ جموں و کشمیر جموں وکشمیر پولیٹیکل ریزس ٹنس موومنٹ اور دیگر آزادی پسند تنظیموں کی طرف سے چسپاں کے گئے پوسٹروں کے ذریعے خبردار کیا گیا ہے کہ بھارتی ہندوتوا حکمرانوں کی طرف سے کشمیری نوجوانوں کو نشانہ بنانا خطے میں امن کے لیے سنگین خطرہ ہے۔
ادھرعالمی یوم ماحولیات پر آج ماہرین نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں امرناتھ یاترا کے نام پر ہزاروںہندوں کی آمد کی وجہ سے ماحولیاتی تباہی کے خطرے سے خبردار کیا ہے۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ مودی حکومت ماحولیات کو درپیش خطرات کو نظر انداز کرتے ہوئے 30 جون سے علاقے میں یاترا کے انعقاد پر قائم ہے۔