اسلام آباد:تعزیتی ریفرنس میں شہیدسیدعلی گیلانی کوشاندار خراج عقیدت
اسلام آباد 17ستمبر (کے ایم ایس )
کل جماعتی حریت کانفرنس ا زاد کشمیر شاخ کے زیر اہتمام حریت دفتراسلام آباد میں تحریک آزادی کشمیر کے نامور رہنما بابائے حریت شہید سید علی گیلانی کی یاد میں ایک تعزیتی ریفرنس منعقد کیاگیا ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ریفرنس میں حریت قائدین کے علاوہ آزاد جمو ں و کشمیر کے نو منتخب صدر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری، سابق صدر سردار محمد یعقوب خان، امیر جماعت اسلامی آزادکشمیر ڈاکٹر خالد محمود اور آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کے سابق سپیکر شاہ غلام قادر نے شرکت کی۔ ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے حریت قائدین نے سید علی گیلانی کی وفات پر رنج و غم کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہاکہ بابائے حریت کی وفات کی وجہ سے جو خلا پیدا ہوا ہے اس کو پُر کرنا مشکل ہے ۔تاہم انہوں نے حریت قائد کے مشن کو پائیہ تکمیل تک پہنچانے کے ہر ممکن جد وجہدجاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ مقررین نے کہا کہ شہید رہنما فولادی شخصیت کے مالک تھے اور انہوں نے اپنی پوری زندگی جہد مسلسل میں گزاری۔ شہید رہنما نے اپنی پوری زندگی تحریک آزادی کشمیر اورمملکت خدا داد پاکستان کی بقا کے لئے وقف کررکھی تھی ۔ شہید رہنما نے نہ صرف اپنی نصف زندگی بھارتی عقوبت خانوں میں گزاری بلکہ تحریک آزادی کشمیر پر کبھی سمجھوتہ نہیں کیا۔انہوں نے کہاکہ جموں وکشمیر کی بھارتی تسلط سے آزادی کیلئے وہ ایک غیر متزلزل موقف رکھتے تھے اور بڑے سے بڑے لوگوں کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرتے تھے۔ مقررین نے مزید کہا کہ شہید رہنماء کی تحریک آزادی کے ساتھ والہانہ وابستگی ہمیشہ سے قابض بھارت کی آنکھوں میں کھٹکتی تھی اور انہیں صف ہستی سے مٹانے کے لیے بار ہا گرفتار کیا گیا۔حریت رہنمائوں نے کہا کہ بھارت ایک سازش کے تحت حریت رہنماؤں اور دیگرکشمیری نظر بندوں کو دانستہ طورپر موت کے منہ میں دھکیل رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی قابض انتظامیہ سید علی گیلانی شہید کی شخصیت سے اتنی خوفزدہ تھی کہ شہادت کے بعد بزرگ رہنماء کو فوجی حسار میں رات کی تاریکی میں دفنایا گیا اور ان کے رشتہ داروں اور عقیدت مندوں کو انکی آخری رسومات اور نماز جنازہ میں شرکت کی اجازت بھی نہیں دی گئی جو کہ بھارتی سفاکیت کی انتہا ہے ۔مقررین نے اس موقع پربابائے حریت سید علی گیلانی کے مشن کو پائیہ تکمیل تک پہنچانے اور اس سلسلے میں کسی بھی قربانی سے دریغ نہ کرنے کے عزم کا اعادہ کیا ۔ریفرنس کے آخر میںشرکاء نے شہید رہنما کے ایصال ثواب کیلئے دعا کی اور متاثرہ خاندان کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔