اگنی پتھ سکیم کے خلاف احتجاج کرنے والے کتنے مظاہرین کے گھر مسمار کئے جائیں گے: اسدالدین اویسی
نئی دہلی 19جون(کے ایم ایس)بھارتی شہرحیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اور آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے صدر اسد الدین اویسی نے فوجی بھرتی کی نئی سکیم”اگنی پتھ”کے خلاف پرتشدد مظاہروں کے بعد بھارتی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے سوال اٹھایا کہ اب کتنے مظاہرین کے گھروں کو بلڈوزر سے مسمار کیا جائے گا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق اسدالدین اویسی نے یہ بیان ان لوگوں کے خلاف کارروائی کے پس منظر میں کیا جنہوں نے بی جے پی رہنما نوپور شرما کے گستاخانہ بیان کے خلاف احتجاج کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندرمودی کے غلط فیصلے کی وجہ سے نوجوان سڑکوں پر ہیں۔ بلڈوزر سے کتنے مظاہرین کے گھروں کو مسمار کیا جائے گا؟ ہم نہیں چاہتے کہ آپ کسی کا گھر مسمار کریں۔ اویسی نے اترپردیش کے شہر وارانسی(بنارس)کے ایک سینئر پولیس افسر کے حوالے سے کہا کہ مظاہرین بچوں کی طرح ہیں اور انہیں سمجھانے کی ضرورت ہے۔ حیدرآباد کے رکن اسمبلی نے کہاکہ میں ان سے پوچھنا چاہتا ہوں کیا مسلمان آپ کے بچے نہیں ہیں؟ انہوں نے کہاکہ ہم بھی اس ملک کے بچے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ نبی پاک ۖ کے بارے میں گستاخانہ بیانات کے خلاف نماز جمعہ کے بعد ملک کے کئی حصوں میں احتجاجی مظاہرے ہوئے۔ انہوںنے احتجاج کے دوران الہ آباد(پریاگراج) میں جاوید محمد کے گھر کو مسمار کرنے کا حوالہ دیا۔ جاوید محمد جے این یو کی طالبہ رہنما آفرین فاطمہ کے والد ہیں۔ اویسی نے کہاکہ آفرین فاطمہ کا گھر مسمار کر دیا گیا۔ کیوں؟ کیونکہ اس کے والد نے ایک مظاہرے میں شرکت کی تھی۔ قدرتی انصاف کا اصول آئین کے بنیادی فریم ورک کا حصہ ہے۔ عدالت جاوید کو سزا دے سکتی ہے ، بیوی اور بیٹی کو نہیں۔ کیا یہ آپ کا انصاف ہے؟اسدالدین اویسی نے بی جے پی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ نوپور شرما کوجنہیں پارٹی نے معطل کیا ہے ، جلد ہی ایک بڑا لیڈربنا دیا جائے گا اور یہاں تک کہ وہ پارٹی کی طرف سے دہلی کی وزیر اعلیٰ کے امیدوار کے طور پر بھی نامزد ہو سکتی ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیاکہ نوپور شرما کو گرفتار کیا جائے اور اس کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے۔ ہم آئین کے مطابق کارروائی چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ میں جانتا ہوں کہ نوپور شرما کو آنے والے چھ سات مہینوں میں ایک بڑا لیڈر بنایا جائے گا۔ یہ بھی ہے ممکن ہے کہ نوپور شرما کو دہلی کی وزیراعلی کا امیدوار بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہمارے ملک کی حقیقت ہے۔ جتنا آپ مسلمانوں کو گالیاں دیں گے ، آپ کو اتنا ہی اعلیٰ عہدہ ملے گا۔