بھارت

بھارت میں561قیدی سزائے موت کے منتظرجودو دہائیوں میں سب سے زیادہ تعدادہے: رپورٹ

2024-02-12 18_49_24-561 inmates on death row in India, highest in two decades_ Report - BusinessTodaنئی دہلی:  آج جاری کی گئی ایک رپورٹ کے مطابق بھارت میں تقریبا 561قیدی سزائے کے منتظر ہیں جو دو دہائیوں میں سزائے موت کے قیدیوں کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق یہ تعداد2015کے بعد سے ایسے قیدیوں میں 45.71فیصد اضافے کو ظاہر کرتی ہے۔” بھارت میں سزائے موت: سالانہ اعدادوشمار کی رپورٹ” کے آٹھویں ایڈیشن میں جو نیشنل لا ء یونیورسٹی دہلی نے شائع کیا ہے، انکشاف کیاگیا ہے کہ ٹرائل کورٹس نے 2023 میں 120 افرادکو موت کی سزا سنائی۔رپورٹ میں کہاگیاہے کہ مارچ 2023میں بھارت کے صدر نے 2008میں ایک نابالغ کے اغوا، عصمت دری اور قتل سے متعلق ایک مقدمے میں رحم کی ایک درخواست کو مسترد کر دیا تھا۔ فی الحال سزائے موت کے 488قیدی اعلیٰ عدالتوں کے فیصلے کے منتظر ہیں۔سپریم کورٹ نے سزائے موت کی تین اپیلوں میں چار قیدیوں کو بری کر دیا، سزائے موت کے دو مقدمات کو ٹرائل کورٹ اور ہائی کورٹ کو بھیج دیا، اور تین قیدیوں کی سزائے موت کو تبدیل کر دیا۔رپورٹ میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ 2023کے آخر میں ٹرائل کورٹس کے ذریعے 120 موت کی سزائیں سنائی گئیں جس کے بعد بھارت میں مجموعی طورپر 561قیدی سزائے موت کے تحت زندگی گزاررہے ہیں۔ نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو کے مطابق اس سے 2023 ایک ایسا سال بن گیا ہے جس میں تقریبا دو دہائیوں میں سب سے زیادہ سزائے موت کے قیدی ہیں اور اس صدی کے آغاز کے بعد سے دوسری سب سے بڑی تعدادہے۔ سال 2023میں 2015سے سزائے موت کی تعداد میں 45.71فیصد اضافہ دیکھا گیا۔اعداد و شمار کے مطابق 2022اور 2021کے آخر میں بالترتیب 541اور 490قیدی سزائے موت پر تھے، 2022اور 2021 میں 167اور 146کو سزائے موت سنائی گئی۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button