نئی دلی :ہندوانتہا پسند تنظیموں کی ریلی میں مسلمانوں کو انتباہ
نئی دلی 12جولائی (کے ایم ایس )
بھارت کے دارلحکومت نئی دلی میں انتہاپسند ہندو تنظیموں کے ارکان نے ہاتھوں میں زعفرانی جھنڈے اٹھائے اور جے شری رام سمیت مسلم مخالف نعرے بلند کرتے ہوئے سڑکوں پر مارچ کیا ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بی جے پی کی ترجمان نوپور شرما کی جانب سے پیغمبر اسلام حضرت محمد ۖ کے بارے میں گستاخانہ بیان کے بعد بھارت کی مختلف ریاستوں میں پرتشدد مظاہروں کا سلسلہ شروع ہو گیا تھا ۔ وسطی دلی میں ہندوتوا گروپ "سنکلپ مارچ” کے بینر تلے نوپور شرما کی حمایت میں ہندو انتہاپسند تنظیموں کے ارکان نے جمع ہوکر منڈی ہائوس سے مارچ شروع کیا جو جنتر منترپر پہنچ کر ختم ہوا جہاں ہندو رہنمائوں کی تقریر کے لیے ایک اسٹیج تیار کیا گیا تھا۔ مارچ کی کال انتہاپسند تنظیم وشوا ہندو پریشد نے دی تھی۔ وی ایچ پی کے صدر سمیت تنظیم کے دیگر رہنما مارچ میں موجود تھے۔مارچ کے شرکا "ایک ہی نعرہ ایک ہی نام جے شری رام جے شری رام” کے نعرے لگارہے تھے۔ریلی میںہندو ئوں کو مسلمانوں کے خلاف ہتھیار اٹھانے پر بھی زور دیاگیا اور "ضرورت پڑنے پر اب ہم تلواریں اٹھائیں گے”جیسے نعرے بھی لگائے گئے۔ وی ایچ پی کے دہلی کے صدر کپل کھنہ نے کہاکہ جب ہم اپنے مقدس مقام سے باہر نکلتے ہیں تو ہمارے ہاتھوں میں پرساد اور پھول ہوتے ہیں جبکہ مسلمان اپنی مساجد اور مدارس سے باہر نکلتے ہیں تو ان کے پاس پتھر اور تلواریں ہوتی ہیں ، انہوں نے کہاکہ مارچ کا مقصد واضح طورپر مسلمانوں کو خبردار کرنا ہے ۔ آج ہم مسلمانوں کو آخری وارننگ دینے کے لیے جمع ہوئے ہیں۔کپل کھنہ نے کہا اگر اب بھی ہندوئوں پر حملے ہوتے ہیں تو ہم بڑی تعداد میں سڑکوں پر آئیں گے ۔ ہندو سادھو سیارام سرسوتی نے جو وی ایچ پی کا رکن بھی ہے ، مسلمانوں کو "فری لوڈر” قرار دیتے ہوئے صحافیوں کو بتایاکہ یہ لوگ ملک کے ساتھ وفادار نہیں ہیں۔ جب کروڑوں کی ویکسین دی جارہی ہوتی ہے ، جب راشن تقسیم ہو تا ہے تو یہ لوگ قطار میں سب سے پہلے کھڑے ہوتے ہیں۔ اور پھر ملک میں امن اور ہم آہنگی کو نقصان پہنچاتے ہیں۔