مقبوضہ جموں و کشمیر

سیمینار کے مقررین کابھارتی حکومت سے تمام کالے قوانین منسوخ کر نے کا مطالبہ

 

چنئی بھارت 21 ستمبر (کے ایم ایس)بھارت میں کالے قوانین کے خلاف جدوجہد کرنے والی تحریک موومنٹ اگینسٹ رپریسیو لاز (ایم یو آر ایل )کے زیر اہتمام ایک سیمینار کے مقررین نے بھارتی حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے قانون (یو اے پی اے)،آرمڈ فورسز سپیشل پاورز ایکٹ ، پبلک سیفٹی ایکٹ، بغاوت کے قانون ،نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی ایکٹ ،منی لانڈرنگ ایکٹ اورنیشنل سکیورٹی ایکٹ سمیت تمام کالے قوانین کو منسوخ کرے ۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کالے قوانین کے خلاف رائے عامہ کو متحرک کرنے کے لیے انسانی حقوق کارکنوں اور گروپوںکے مشترکہ پلیٹ فارم موومنٹ اگینسٹ رپریسیولاز (ایم یو آر ایل )نے” بی جے پی حکومت کے کالے قوانین“ کے عنوان سے سمینار کا اہتمام چنئی کے مدراس رپورٹرز گلڈ میں منعقد کیا جس میں سیکڑوں کارکنوں نے شرکت کی۔ سیمینار ایم یو آر ایل کی مختلف سرگرمیوںکا حصہ تھا تاکہ تمام کالے قوانین کو منسوخ کرنے کی کوششوں کو مضبوط کیا جا سکے جن کو اختلاف رائے کو دبانے کے لیے بے دریغ استعمال کیا جارہاہے ۔سیمینار میں مودی حکومت پر زور دیا گیاکہ وہ ان قوانین کی آڑ میں لوگوں کو ظلم وجبر سے بچانے کے لیے اقدامات کرکے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے حالیہ بیان اورنیشنل کرائم ریکارڈز بیورو کی رپورٹ پر عمل کرے ۔ سیمینار میں سماج کے تمام طبقات بالخصوص موجودہ بی جے پی حکومت کا نشانہ بننے والے گروپوں پر زوردیا گیا کہ وہ تمام جابرانہ قوانین کی منسوخی کے لیے مل کر جدوجہد کریں۔ ای ایم عبدالرحمان نے اپنے افتتاحی خطاب میں کہا کہ مودی حکومت ان لوگوں کو دبا رہی ہے جو حکومت کی پالیسیوں کے خلاف آواز اٹھا رہے ہیں۔ یہ جابرانہ قوانین عوام ، ملک اور آئین کے خلاف ہیں۔ اب نہ صرف مسلمان اور اقلیتیں ان جابرانہ قوانین کا شکار ہو رہی ہیں بلکہ دوسرے گروپس جیسے صحافی ، انسانی حقوق کے کارکن اور ان تمام افراد کو نشانہ بنایا جا رہا ہے جو حکومت کی پالیسیوں کے خلاف آواز اٹھارہے ہیں۔نیشنل کنفیڈریشن آف ہیومن رائٹس آرگنائزیشنزکے چیئرپرسن اور ایم یو آر ایل تامل ناڈو کے ریاستی صدر پروفیسر اے مارکس نے کہا کہ یو اے پی اے اور دیگر تمام جابرانہ قوانین بھارتی آئین کی روح کے منافی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ یہ ہر بھارتی کا فرض ہے کہ وہ آئین سے متصادم ان کالے قوانین سے آئین کو بچائے۔پنجاب کے ایک کسان رہنما سنگھ جوج نے کہا کہ بھارتی حکومت عوام دشمن قوانین بنا کر بھارتی آئین کے تحت دیے گئے حقوق کی کھلی خلاف ورزی کر رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ بھارتی حکومت کی جانب سے کسانوں کے خلاف بنائے گئے قوانین کسانوں کے حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہیں۔ایم یو آر ایل کی سینٹرل کمیٹی کے رکن ایڈووکیٹ کے پی محمد شریف نے منی لانڈرنگ کی روک تھام کے قانون پر روشنی ڈالتے ہوئے اسے ظالمانہ قراردیا۔دہلی سے صحافی اور سماجی کارکن آشیش گپتا نے کہا کہ یو اے پی اے کے تحت ایسے لوگوں کے خلاف مقدمہ چلایا جا رہا ہے جو عوام کے حق میں آواز بلند کرتے ہیں اور ان کے حقوق کے لیے لکھتے ہیں۔این سی ایچ آر او کے ریاستی صدر ایڈوکیٹ بوانی موہن نے کہا کہ بی جے پی اپنی مخالفت کرنے والوں اور مخالف جماعتوںاور افراد کے خلاف دستیاب ہر قانون کا غلط استعمال کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑ رہی ہے۔آسام سے تعلق رکھنے والی کارکن پلوبی گھوش نے کہا کہ آرمڈ فورسز سپیشل پاورز ایکٹ کے تحت پیراملٹری فورسز کو بہت سے اختیارات دیئے گئے ہیں اوروہ انسانی حقوق کی اندھا دھندخلاف ورزیاں کررہی ہیں۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button