بھارت

پنجاب :یوم آزادی پر بھارتی جھنڈے کے بجائے سکھ پرچم لہرانے کی اپیل

چندی گڑھ 11 اگست (کے ایم ایس)بھارتی پنجاب میں شرومنی اکالی دل اور دل خالصہ سمیت دیگر سکھ تنظیموں نے بھارتی یوم آزادی کے موقع پر بھارتی جھنڈے کے بجائے سکھ مذہب کا پرچم لہرانے کی اپیل کی ہے۔سکھ تنظیموں کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کا ہر گھر ترنگا کا مطالبہ محض ایک اکڑ پن اور جارحانہ قوم پرستی ہے۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق شرومنی اکالی دل ، دل خالصہ وغیرہ نے سکھ برادری سے بھارتی جھنڈے کے بجائے نشان صاحب (سکھوں کے مقدس نشان والا پرچم) لہرانے اور اپنی ایک الگ شناخت ظاہر کرنے پر زور دینے کی اپیل کی۔ پنجاب کے ایک رکن پارلیمنٹ اور سکھ رہنما سمرن جیت سنگھ مان نے بھی پنجاب میں ہر گھر پر ترنگا(بھارتی پرچم) لہرانے کی مہم کا بائیکاٹ کرنے کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے ایک ویڈیو پیغام میں سکھوں پر زوردیاکہ وہ 15اگست کو بھارت کے یوم آزادی پر اپنے گھروں پر کیسری پرچم لہرائیں ۔ خالصتان کی حامی ایک اور علیحدگی پسند تنظیم سکھس فار جسٹس (ایس ایف جے) کے رہنما گرپتون سنگھ پنون نے بھی اپنے ایک ویڈیو پیغام میں پنجاب کے لوگوں سے کہا کہ وہ یوم آزادی کے موقع پر خالصتان کا پرچم لہرائیں اور بھارتی قومی پرچم نذر آتش کریں۔
دل خالصہ نے شرومنی اکالی دل کے ساتھ مل کر 14 اگست کو جالندھر سے مارچ کرنے کا اعلان کیا ہے جو 15 اگست کو پنجاب کے موگا میں ایک عوامی مظاہرے کی شکل میں اجتماع کے ساتھ اختتام پذیر ہو گا۔دل خالصہ کے رہنما ﺅںستنام سنگھ پاونٹا، کنور پال سنگھ اور پرم جیت سنگھ ٹانڈہ نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نریندر مودی کی ہر گھر ترنگا مہم کی سخت مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ ہندو قوم پرست جماعت نے بڑی چالاکی سے اس اقدام کے ذریعے اقلیتی لوگوں پر ایک جھوٹی قوم پرستی مسلط کرنے کی کوشش کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم پنجابی عوام خاص طور پر سکھوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ہرگھر ترنگا مہم کی بھر پور مخالفت کریں اپنے گھروں پر سکھ پرچم لہرائیں تاکہ ہم اپنی ایک الگ شناخت ظاہر کر سکیں۔ انہوںنے کہا کہ ہمارے کارکن سکھوں میں کیسری پرچم تقسیم کریں گے۔ کنور پال سنگھ نے کہا کہ بھارتی فورسز نے ترنگے کے سائے تلے گزشتہ 40 برسوں کے دوران پنجاب کے سینکڑوں نوجوانوں کا ماورائے عدالت قتل کیا ہے، ایک سچا پنجابی اور سکھ ترنگے کو کیسے سلامی دے سکتا ہے یا اسے لہرا سکتا ہے ۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button