بھارت کشمیریوں کی منصفانہ جدوجہد آزادی کو دبا رہا ہے ،منیر اکرم
اقوام متحدہ18اگست (کے ایم ایس )پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں بھارت کی جانب سے کشمیریوں کے ناقابل تنسیخ حق، حق خودارادیت کے حصول کی جدوجہد کو دہشت گردی کے طور پر پیش کرنے کی کوششوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کوطاقت کے بل پر دبا رہا ہے کیونکہ دہشت گردی کو لوگوں کے جائز حق خود ارادیت کے حصول سے الگ کرنے کی کوئی کوشش نہیں کی گئی ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے 9اگست کو دہشت گردوں کی جانب سے بین الاقوامی امن اور سلامتی کو درپیش خطرات پر بحث کے دوران بھارتی سفیر روچیرا کمبوج کی جانب سے کی گئی تقریر کے تحریری جواب میں کہا کہ کشمیریوںکے حق خود ارادیت کا ناقابل تنسیخ حق موروثی ہے اور اس کی ضمانت انہیں سلامتی کونسل نے اپنی قراردادوںفراہم کی تھی ۔ منیر اکرم نے بھارتی الزامات کو مسترد کرتے ہوئے ہر قسم کی دہشت گردی کی شدید مذمت کی اور کہا کہ درحقیقت پاکستان دہشت گردی کا شکار ہے اور اسے دہشت گروپوں بشمول کالعدم تحریک طالبان پاکستان اورجمعیت الاحرار کے حملوں کا سامنا ہے جنہیں اکثر خطہ میں ہمارے مخالف کی طرف سے سرپرستی اور مالی مدد کی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کی بنیادی وجوہات ناانصافی، جبر، غیر ملکی مداخلت اور قبضہ ہے اس مسئلہ سے نمٹنے کیلئے عوام کے حق خودارادیت کیلئے ٹھوس اقدامات کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے اور اس بات کا جائزہ لینا ضروری ہے کہ عالمی حکمت عملیوں، طریقہ کار اور مداخلتوں کے باوجود دہشت گردی کا خطرہ کیوں خاص طور پر ایشیا، افریقہ اور دیگر جگہوں پر پھیلا ۔ منیر اکرم نے کہا کہ بین الاقوامی انسداد دہشت گردی کی حالیہ حکمت عملیوں میں حق خودارادیت کے حصول اور قومی آزادی میں کوئی فرق نہیں کیا گیا جبکہ کشمیری عوام نے پرامن طریقے سے اپنے حق خود ارادیت کے حصول کی جدوجہد کی ہے ، کشمیریوں کو زبردستی ان کے حق، حق خودارادیت سے محروم رکھا گیا اور وہ 7 دہائیوں سے زیادہ عرصے سے اپنے حق خودارادیت کے حصول کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ تاریخ گواہ ہے کہ بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں نو آبادیاتی اور غیر ملکی قبضے کے خلاف کشمیریوں کی جدوجہد کو دہشت گردی کے طور پر پیش کیا جاتا ہے اور اسے دبایا جاتا رہا ہے لیکن اس کے باوجود ان کی جدوجہد کو کمزور نہیں کیا جا سکا۔انہوں نے کہا کہ بھارت نے کشمیر کاز کو دہشت گردی کے طور پر پیش کرکے اس کی قانونی حیثیت کو داغدار کرنے کی کوشش کی ہے اور جموں و کشمیر پر اپنے مسلسل غیر قانونی قبضے کو برقرار رکھنے کے لیے اپنے متنازعہ انسداد دہشت گردی قوانین کا غلط استعمال کیا ہے جو انسانی حقوق کے قوانین سے مطابقت نہیں رکھتے ہیں۔ انہوں نے نوآبادیاتی تسلط اور غیر ملکی قبضہ کے خلاف جنر ل اسمبلی کی قرارداد کے حوالہ سے کہا یہ قرارداد کشمیریوں کی جدوجہد کے جواز کی توثیق کرتی ہے جس میں تسلیم کیا گیا ہے کہ وہ اپنے اختیار میں کسی بھی طریقے سے اس حق کو بحال کر سکیں گے ۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کا خاتمہ کیا جانا چاہیے اور دہشت گردی کا خاتمہ کیا جا سکتا ہے اور قومی آزادی کو دبایا نہیں جا سکتا ۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی دہشت گردی کے خلاف عالمی انسداد دہشت گردی کی کوششیں ناکام ثابت رہی ہیں۔ منیر اکرم نے کہا کہ اقوام متحدہ کی قراردادیں دہشت گردی کو کسی بھی مذہب کے ساتھ جوڑنے سے روکتی ہیں اور جہادی، اسلام پسند، بنیاد پرست اسلام جیسے جملوں کا استعمال ان قراردادوں کی نفی ہے۔