اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے بھارتی وزیراعظم کے خطاب کے خلاف برمنگھم میں احتجاجی مظاہرہ
برمنگھم 26 ستمبر (کے ایم ایس) اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے خطاب کے خلاف برمنگھم میں تارکین وطن کشمیریوں نے بھارتی قونصل خانے کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق تحریک کشمیر برطانیہ کے صدر راجہ فہیم کیانی نے احتجاجی مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مودی کے ہاتھ بھارت اور مقبوضہ جموں وکشمیر میں ہزاروں مسلمانوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارتی فوجیوں کے جنگی جرائم اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے پیش نظر مودی کو اقوام متحدہ کے اجلاس میں بولنے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔ انہوں نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کے دوران پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کے موقف اور کشمیریوں کی حمایت کی تعریف کی۔تحریک کشمیر یورپ کے صدر محمد غالب نے اس موقع پر کہا کہ دنیا نے دیکھا کہ بھارت کشمیر میں مظالم ڈھارہا ہے اورکشمیر کے حوالے سے اقوام متحدہ کی قراردادوں اور تمام بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت کو مقبوضہ جموں وکشمیر میں نسل کشی، آبادی کا تناسب تبدیل کرنے ، معاشی تباہ حالی اور عدالتی دہشت گردی سے روکا جانا چاہیے۔برمنگھم کے ٹریڈ یونین کونسل کے صدر ایان سکاٹ نے مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارتی مظالم کی مذمت کی اور کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کے پرامن اور منصفانہ حل پر زور دیا۔”سٹاپ دی وار کولیشن“ برمنگھم کے جنرل سیکرٹری سٹورٹ رچرڈسن نے کہا کہ کشمیریوں کو ان کاحق خود ارادیت دیا جانا چاہیے جس پر اقوام متحدہ میں اتفاق رائے ہواتھا۔ انہوں نے کہاکہ ظلم و جبر سے کبھی دل نہیں جیتے جاسکتے۔انہوں نے کہاکہ بھارت کو مقبوضہ جموں وکشمیر میں ظلم وستم بند کرنا چاہیے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق رائے شماری کے لئے اقدامات کرنے چاہیے۔ چوہدری محمد شاہنواز ، خواجہ انعام الحق ، رانا ربنواز ، راجہ جاوید خان اور اعظم فاروق نے بھی مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارتی مظالم کی مذمت کی۔