جموں

جموں میں پی ایچ ای ملازمین کا احتجاج جاری، ہڑتال 88ویں دن میں داخل

protestجموں18ستمبر(کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر کے جموں خطے میںپبلک ہیلتھ انجینئرنگ (پی ایچ ای)کے ملازمین/ڈیلی ویجرزکا محکمے کے چیف انجینئر کے دفتراور دیگر ڈویژنل اور سب ڈویژنل ہیڈکوارٹرز پر احتجاجی دھرنا اور ہڑتال آج مسلسل 88ویں روز بھی جاری ہے۔
پی ایچ ای کے یہ کارکنان 22جون 2022سے ہڑتال پر ہیں اور زیر التواء اجرت کے اجراء اوراپنی ملازمت کو باقاعدہ بنانے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ محکمے کے اعلیٰ حکام کے ساتھ مذاکرات کے تین دور ہونے کے باوجود ان کی بات چیت بے نتیجہ رہی۔ جموں کے مختلف ڈویژنوں اور سب ڈویژنوں کے پی ایچ ای کارکنوں کی ایک بڑی تعداد نے پی ایچ ای یونائیٹڈ فرنٹ کے بینر تلے چیف انجینئر، پی ایچ ای جموں کے دفتر کے باہر جمع ہو کر ایک زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا۔ وہ اپنے مطالبات کے حق میں اور قابض انتظامیہ، بھارتیہ جنتا پارٹی اور علاقے کے دیگر اعلیٰ حکام کے خلاف نعرے لگا رہے تھے۔ ان میں سے کئی نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈ زاٹھا رکھے تھے جن پر قابض انتظامیہ کے خلاف نعرے درج تھے۔ ملازمین کے نمائندوں کا کہنا تھا کہ ماضی میں انہوں نے کئی بار محض یقین دہانیوں پر ہڑتال ختم کی لیکن اس کے بعد کچھ نہیں ہوا۔ اس لیے وہ اس وقت تک ہڑتال ختم کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں جب تک حکام کی جانب سے ان کے مطالبات کو تسلیم کئے جانے کا حکم جاری نہیں کیا جاتا۔ انہوں نے اپنی ہڑتال غیر معینہ مدت تک جاری رکھنے کا فیصلہ کیا۔ اسی طرح کے احتجاجی دھرنے راجوری، پونچھ، نوشہرہ، سندر بنی، اکھنور، کٹھوعہ، سانبہ، ادھم پور، ڈوڈہ، رام بن اور ریاسی میں بھی جاری ہیں۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button