مودی حکومت نے ایک اورکشمیری اسکالر کی فیلوشپ منسوخ کرا دی
نئی دہلی20ستمبر(کے ایم ایس) مودی کی فسطائی بھارتی حکومت نے کشمیریوں کے خلاف اپنے تعلیم دشمن اقدامات جاری رکھتے ہوئے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں پی ایچ ڈی کرنے والے ایک اور کشمیری اسکالرکی فیلوشپ اس الزام پر منسوخ کرا دی ہے کہ انہوں نے سوشل میڈیاپر آزادی کے حق میں ایک افسانہ پوسٹ کیا تھا۔
اس سے قبل جامعہ ملیہ اسلامیہ دہلی نے بھی بے بنیاد الزام کی بنیاد پر کشمیری طالبہ صفورا زرگر کا داخلہ منسوخ کر دیا تھا۔بھارت کے یونیورسٹی گرانٹس کمیشن (یو جی سی)نے اپنے پورٹل پر شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنے والے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے اسکالر جاوید احمد ریشی کی”مولانا آزاد نیشنل فیلوشپ”منسوخ کرنے کا اعلان کیاہے اورافسانہ نگاری کے لئے ان کی تمام زیر التوا ادائیگیاں روک دی گئی ہیں۔ یہ کارروائی بھارتی وزارت برائے اقلیتی امور کی ہدایت پر کی گئی ہے۔بھارتی میڈیا نے وزارت کے عہدیداروں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ان طلباء کے لئے جاوید ریشی کے خلاف یہ قدم ایک تنبیہ ہے جوبھارت کے خلاف زہر اگلتے ہیں،علیحدگی پسند سرگرمیوں میں ملوث ہوتے ہیں یا سوشل میڈیا یا کسی دوسرے پلیٹ فارم پرایسی تحریر لکھتے ہیں یا اس کا پرچار کرتے ہیں جوبغاوت کے زمرے میں آتی ہو۔مولانا آزاد نیشنل فیلو شپ بھارتی وزارت برائے اقلیتی امور کی ایک اسکیم ہے اور اسے یوجی سی کے ذریعے لاگو کیا جاتا ہے۔ جاوید احمد ریشی نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے شعبہ انگریزی میں” ٹراما اسٹڈیز” میں پی ایچ ڈی شروع کرنے سے پہلے کشمیر یونیورسٹی سے انگریزی میں ماسٹرز کیا تھا۔کچھ میڈیا رپورٹس میں وزارت کے ایک عہدیدارکے حوالے سے کہا گیا ہے کہ جاویدریشی جموں و کشمیر میں جاری پرتشدد مہم کو مسحور کن بنانے کے لیے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کا استعمال کر رہے ہیں اورااپنی افسانوی تحریروں کے ذریعے اس مہم کو ملٹری ۔ مجاہدکھیل کا رنگ دینے کی کوشش کررہے ہیں اور کشمیری بچوں کو یہ کھیل جاری رکھنے کی ترغیب دے رہے ہیں۔