بھارتی سپریم کورٹ نے گوتم نولکھا کی نظر بندی میں توسیع کردی
نئی دلی14 دسمبر (کے ایم ایس)
بھارتی سپریم کورٹ نے انسانی حقوق معروف علمبردار گوتم نولکھا کی نظر بندی میں جنوری کے دوسرے ہفتے تک توسیع کر دی ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بھارت کے غیر قانونی طور پر زیر قبضہ جموں و کشمیر میں مودی کی ہندوتواپالیسیوں کے سخت ناقد گوتم نولکھا ایلگار پریشد اور مائونوازباغیوں سے مبینہ طورپر روابط کے ایک جھوٹے مقدمے میں جیل میںقید ہیں ۔جسٹس کے ایم جوزف اور جسٹس بی وی ناگرتنا پر مشتمل سپریم کورٹ کے ایک بنچ نے گوتم نولکھا کی گھر میں نظربندی میں جنوری کے دوسرے ہفتے تک توسیع کر دی ہے ۔کینسر کے مرض میں مبتلاانسانی حقوق کے 70سالہ کارکن اپریل 2020 سے قیدہیں اورکئی امراض میںمبتلا ہیں ۔ سپریم کورٹ مقدمے کی سماعت کے دوران بھارتی تحقیقاتی ادارے این آئی اے سے کہا تھا کہ وہ پوری ریاستی طاقت کے باوجود 70سالہ علیل شخص کو گھر میں نظر بند نہیں رکھ سکتی۔ ایڈیشنل سالیسٹر جنرل ایس وی راجو کے عدالت میں پیش نہ ہونے کی وجہ سے سپریم کورٹ نے گوتم نولکھا کی نظر بندی میں آئندہ سال جنوری کے دوسرے ہفتے تک توسیع کر دی ہے ۔