بھارتی فوج کی حراست میں نوجوان کے لاپتہ ہونے کے خلاف اہلخانہ کا سرینگر میں احتجاجی مظاہرہ
سرینگر21دسمبر(کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میںضلع کپواڑہ کے علاقے کنن پوش پورہ سے تعلق رکھنے والے ایک خاندان نے بدھ کے روزپریس انکلیو سرینگر میں احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے کہاہے کہ بھارتی فوج نے ان کے بیٹے کو گرفتارکرکے لاپتہ کردیا ہے۔
لاپتہ ہونے والے نوجوان کی بہن نے جو احتجاج میں شریک تھیں، بتایا کہ ان کے بھائی عبدالرشید کوبھارتی فوج نے 15دسمبر کوگرفتارکیا۔انہوں نے کہا کہ فوج نے اہلخانہ کو بتایا کہ رشیدکو پوچھ گچھ کے بعد جلد رہا کر دیا جائے گا۔انہوں نے کہاکہ فوج نے رشید کو اپنی گاڑی میں بٹھایا اور ہمیں اگلے دن کیمپ میں حاضرہونے کے لیے کہا۔انہوں نے کہاکہ اگلے دن 16دسمبر کو جب ہم ترہگام کیمپ گئے تو ہمیں شام چاربجے تک انتظار کرنے کے لیے کہا گیا کیونکہ بقول فوج کے رشیدسے پوچھ گچھ کی جا رہی تھی۔ انہوں نے کہاکہ بعد میں، ہمیں بتایا گیا کہ وہ دوران حراست فرار ہو گیا ہے۔ اہلخانہ نے بتایا کہ وہ پہلے ہی پولیس کے سینئر سپرنٹنڈنٹ اور کپواڑہ کے ڈپٹی کمشنر سے رابطہ کر چکے ہیں لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا۔انہوں نے کہا کہ ہمیں دو دن انتظار کرنے کو کہا گیا لیکن سات دن گزر چکے ہیں اور ہمارا بھائی ابھی تک واپس نہیں آیا۔اہلخانہ نے قابض انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ ان کے رشتہ دار کو فوری طور پر رہا کیا جائے۔