مودی حکومت پاکستان کے خلاف پروپیگنڈے کے پیچھے چھپنے کی کوشش کر رہی ہے: کے ایم ایس
سرینگر31دسمبر(کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں سفاک بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں جعلی مقابلوں میں کشمیری نوجوانوں کے قتل اور انسانی حقوق کی دیگر کھلی خلاف ورزیوں کو کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے بے نقاب کئے جانے سے فسطائی مودی حکومت بوکھلاگئی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مودی حکومت کی بوکھلاہٹ ہندوتوا پولیس آفیسر اورمقبوضہ جموں وکشمیر میں ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل پولیس وجے کمار کی سرینگر میں پریس بریفنگ سے ظاہر ہوتی ہے جس میں انہوں نے پاکستان اور کشمیر میڈیا سروس کے خلاف زہریلا پروپیگنڈا شروع کردیا۔ چونکہ کشمیرمیڈیا سروس نے بھارتی فوج ، پولیس اور پیراملٹری فورسز کی بربریت کو صحیح معنوں میں اجاگر کیا ہے اس لئے مودی حکومت نے مقبوضہ جموں وکشمیرمیں انسانیت کے خلاف اپنے جرائم کو چھپانے کے لیے کے ایم ایس کے خلاف پروپیگنڈا کرنے کی خاطر وجے کمار کو میدان میں اتاردیا۔بھارتی پولیس افسر نے یہ کہہ کر جھوٹی کہانی کے پیچھے چھپنے کی کوشش کی کہ پاکستان آن لائن اب ایک چیلنج ہے کیونکہ جعلی خبریں پھیلانے، پروپیگنڈے اور پاک نیوز ایجنسی کے ایم ایس، ٹیلی گرام چینلز اور آن لائن پورٹل(کشمیر فائٹ)کے ذریعے وہ صحافیوں اور شہریوں کو نشانہ بنارہا ہے۔حقیقت یہ ہے کہ کشمیر میڈیا سروس حقائق کو سامنے لارہا ہے اور جب بھارت اس کے حقائق کو جھٹلا نہیں سکا تو اس نے اسے بدنام کرنے کے لیے نیوز ایجنسی کے خلاف ایک مذموم مہم شروع کردی ۔مثال کے طور پر ایک بھارتی نیوز چینل CNN News18کی ایک حالیہ رپورٹ میں مقبوضہ جموں وکشمیرمیں اسلحے کی نام نہاد برآمدگی اور اس میں پاکستان کے کردار کے بارے میں جھوٹے دعوے کیے گئے۔ الزامات جعلی ثابت ہوئے اور کشمیرمیڈیا سروس نے بھارت کے جھوٹ کو بے نقاب کردیا۔سیکیورٹی تجزیہ کار ظفر کمال نے درست کہاکہ ذرائع ابلاغ کے غلط بیانات بعض دشمن اور متعصب بھارتی میڈیا اداروں کے پروپیگنڈے کا نتیجہ ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ رپورٹ بھارت کے جھوٹے ریاستی بیانیے کا حصہ ہے اور زمینی حقائق سے کوسوں دور ہے جو بھارتی ریاستی اور فوجی قیادت کے بلند و بانگ دعوئوں سے متصادم ہے۔