مقبوضہ جموں وکشمیر: غیر قانونی طور پر نظربند محمد شعبان پر دوبارہ کالا قانون”یو اے پی اے “ لاگو
سرینگر 09اکتوبر(کے ایم ایس)
بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں تحریک حریت کے غیر قانونی طورپر نظر بند رہنما اور تنظیم کے ضلع کولگام کے سابق صدر محمد شعبان ڈار پر ایک مرتبہ پھر غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام سے متعلق کالا قانون ”یو اے پی اے “لاگو کر دیا گیا ہے۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق محمد شعبان ڈار گزشتہ بیس ماہ سے غیر قانونی طورپر نظر بند ہیں ۔ قابض بھارتی انتظامیہ نے ان پر رواں ماہ کی 6تاریخ کو پھر سے کالا قانون”یو اے پی اے“ لاگو کیا جس کے بعد انہیں کولگام کے یاری پورہ تھانے سے دوبارہ ڈسٹرکٹ جیل اسلام آباد منتقل کیا گیا۔ محمد شعبان کی نظر بندی کے دوران گزشتہ برس انکی والد ہ انتقال کر گئیں لیکن انہیں بدستور نظر بند رکھ کر والدہ کی نماز جنازہ میں بھی شرکت کی اجازت نہیں دی گئی ۔ نظر بند رہنما کے اہلخانہ نے انکی مسلسل غیر قانونی نظر بندی اور ایک مرتبہ پھر ان پر کالا قانون لاگو کرنے پر شدید تشویش ظاہر کرتے ہوئے انسانی حقوق کے عالمی اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ محمد شعبان کی رہائی کیلئے کردار ادا کریں۔
دریں اثنا پیپلز لیگ کے نائب چیئرمین سید اعجاز رحمانی نے اسلام آباد میں ایک بیان میں محمد شعبان کی مسلسل غیر قانونی نظر بندی کی مذمت کی ہے ۔ انہوں نے بھارتی پولیس کی طرف سے مقبوضہ علاقے کے اطراف و اکناف میں حریت کارکنوں سمیت کشمیری نوجوان کی گرفتار ی کی تازہ لہرپرتشویش ظاہر کرتے ہوئے بھارت پر زور دیا کہ وہ ظلم و ستم کی پالیسی ترک کر کے مسئلہ کشمیر کو کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق حل کرانے کے لیے اقدامات کرے۔ اعجاز رحمانی نے جیلوں میں غیر قانونی طور پر نظر بند تمام حریت رہنماﺅں، کارکنوں اور نوجوانوں کی رہائی کا مطالبہ کیا۔