سمینار

عالمی طاقتیں مسئلہ کشمیر حل کرانے کے لیے بھارت پر دبائو ڈالیں

برمنگھم07جنوری(کے ایم ایس) پانچ جنوری کوکشمیریوں کے یوم حق خودارادیت کے سلسلے میں یورپ اور برطانیہ کے متعدد شہروں میں مختلف کانفرنسوں اورسمینارز کا انعقادکیاگیا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق برطانیہ کے شہربرمنگھم اور اٹلی کے شہر ویسنزا میں بھی کانفرنسوں کا انعقادکیاگیا جن میں بڑی تعداد میںکشمیریوں، پاکستانیوں اور ان کے ہمدردوں نے شرکت کی۔ کانفرنسوں کے مقررین نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیرمیں رائے شماری کرانے کے لیے بھارت پر دبائو ڈالے۔ تحریک کشمیر برطانیہ کے صدر فہیم کیانی نے برمنگھم میں منعقدہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کی طرف سے جموں و کشمیرکے بارے میں منظور کی گئی قراردادیںجو کشمیریوں کو اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کرنے کا حق دیتی ہیں، بھارت کے خلاف تحریک آزادی کی بنیاد ہیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اقوام متحدہ کے اس مینڈیٹ کو نقصان پہنچانے کی کسی بھی کوشش کا ڈٹ کر مقابلہ کیا جائے گا۔انہوں نے کہاکہ بھارت اور پاکستان میں اقوام متحدہ کے فوجی مبصر گروپ (UNMOGIP)کی موجودگی ایک حقیقت ہے اور اس حقیقت سے انکار نہیں کیا جاسکتا کہ کشمیر ایک متنازعہ علاقہ ہے۔ تحریک کشمیر یورپ کے صدر محمد غالب نے عالمی طاقتوں کو کشمیر کے بارے میں اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد کی ذمہ داری یاد دلائی۔انہوں نے کہا کہ کشمیر پر اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد نہ ہونا بین الاقوامی نظام یعنی اقوام متحدہ پر ایک طمانچہ ہے کیونکہ اس سے ظاہر ہوتاہے کہ بھارت جیسے ممالک بین الاقوامی امن و استحکام کو نقصان پہنچانے کے لیے کچھ بھی کر سکتے ہیں۔ کانفرنس کے دیگر شرکا ء نے جموں و کشمیر میں حق خودارادیت کے بارے میں اقوام متحدہ کی قرارداد پر عملدرآمد نہ کرنے پربھارت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔کی۔تحریک کشمیر اٹلی کے صدر چوہدری بابر وڑائچ نے یورپی ملک میں ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیریوں کے حق خودارادیت کے اس عالمی حق سے انکار نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ اس میں تاخیر ہو سکتی ہے لیکن کشمیر کے لوگوں کو اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا حق مل جائے گا۔ انہوں نے اطالوی حکومت پر زور دیاکہ وہ بھارت کو جموں وکشمیر میں رائے شماری کرانے پر مجبور کرنے کے لیے اپنا اثرورسوخ استعمال کرے۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button