”بھارت جموں وکشمیر چھوڑو”مارچ دوسرے دن بھی مظفرآباد کی طرف رواں دواںرہا
مظفر آباد 04فروری(کے ایم ایس) پاسبان حریت جموں وکشمیر کے زیر اہتمام کشمیری عوام سے اظہار یکجہتی اور بھارتی فوجی قبضے کیخلاف”بھارت جموں وکشمیر چھوڑو” مارچ دوسرے دن چٹھیاں سے مظفرآباد کی طرف رواں دواں رہا۔
کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق چکوٹھی سے چلنے والا ”بھارت جموں وکشمیر چھوڑو”پیدل مارچ چٹھیاں سے سرینگر شاہراہ پر مظفرآباد کی طرف بڑھ رہا ہے۔ شرکائے مارچ جہادی ترانوں اور آزادی کے حق میں نعروں کی گونج میں آگے بڑھ رہے ہیں ۔ پیدل مارچ کے شرکا ء نے گزشتہ روز 35کلومیٹر کاسفر طے کیا تھا۔ بھارت مخالف مارچ کی قیادت چیئرمین پاسبان حریت عزیراحمدغزالی، عثمان علی ہاشم، حافظ بلال احمد فاروقی، مشتاق الاسلام، محمد فاروق شیخ، غلام مرتضی مغل، جاوید احمد مغل، لیاقت علی رانا، محمد فیاض خان اور دیگر کررہے ہیں۔ ٹھوٹہ مہاجر بستی کے مکینوں نے راجہ محمد عارف خان اور محمد امتیاز بٹ کی قیادت میںمارچ کا والہانہ استقبال کیا۔ اس موقع پر مقررین نے کہا کہ اقوامِ متحدہ، یورپی یونین اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کی توجہ بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر کی بدترین صورتحال کی طرف مبذول کرانے کیلئے پیدل مارچ کیا جا رہا ہے۔مقررین نے کہا کہ بھارت جان لے جموں وکشمیر پر اسکے قبضے کو کبھی تسلیم نہیں کیا جائے گا۔ انکا کہنا تھا کہ جموں وکشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے۔ انہوں نے سلامتی کونسل سے مطالبہ کیاکہ وہ ریاست میں آزادانہ ، منصفانہ اور غیر جانبدارانہ رائے شماری کے فوری انعقاد کو ممکن بنائے اور اقوامِ متحدہ 5اگست 2019 کے بھارتی حکومت کے تمام غیر قانونی اقدامات کو کالعدم قراردے ۔ مقررین نے کہاکہ انسانی حقوق کی تنظیمیں کشمیری نظربندوں کی رہائی کیلئے اپنا کردار ادا کریں اور عالمی برادری کشمیری نوجوانوں کو جعلی مقابلوں میں قتل کرنے والے بھارتی فوجیوں کو عالمی عدالت انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کرے۔مقررین نے او آئی سی سے مطالبہ کیاکہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں مسلم اکثریت کیخلاف بھارتی سازشیں، اسلامی شعائر اور شناخت پر بھارتی حملوں کو روکنے کے لئے ٹھوس اقدامات کرے ۔ مارچ کے شرکاء کل 5فروری کو دارالحکومت مظفرآباد پہنچیں گے۔