لداخ کی تنظیموں کی طرف اپنے مطالبات کے حق میں احتجاج میں تیزی لانے کی دھمکی
نئی دلی17فروری (کے ایم ایس )
لداخ کی دو تنظیموں کارگل ڈیموکریٹک الائنس اور لیہہ اپیکس باڈی نے خبردار کیا ہے کہ اگر مودی حکومت نے ان کے مطالبات پر توجہ نہ دی تو وہ اپنے احتجاج میں مزید تیزی لائیں گے۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق ماحولیاتی کارکن اور ماہر تعلیم سونم وانگچک نے بالترتیب کرگل اور لیہہ کے اضلاع سے تعلق رکھنے والے سماجی، مذہبی اور سیاسی گروپوں اتحاد کارگل ڈیموکریٹک الائنس اور لیہہ اپیکس باڈی کی جانب سے دلی میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لداخ میں جمہوریت پر سمجھوتہ کیا گیا ہے اور فیصلہ سازی کے عمل میں مقامی لوگوں کوشامل نہیں کیاجارہا ہے ۔انہوں نے کہاکہ ہمارے لیے مختص بجٹ کیسے خرچ ہوتا ہے اس میں لوگوں کی رائے کو شامل نہیں کیاجاتا۔ وانگچک نے کہاکہ خود مختار ہل کونسل بھی کمزور ہو گئی ہے اور ریاستی شناخت کا مسئلہ لداخ کے لوگوں کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔کارگل سے تعلق رکھنے والے ایک کارکن اور کارگل ڈیموکریٹک الائنس کے رہنما سجاد حسین نے کہا کہ لداخ ایک بحران سے گزر رہا ہے، اور فوری توجہ کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتظامیہ کو نئی دلی کے مقرر کردہ لیفٹیننٹ گورنر اور بیوروکریٹس کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے، جو لداخ کے لوگوں کو جوابدہ نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ دو سال میں لداخ میں کئی احتجاج ہو چکے ہیں اور اگر ہمارے مطالبات نہ مانے گئے تو ہم احتجاج میں مزید تیزی لائیں گے ۔وانگچک اور سجاد حسین دونوں نے یہ بھی کہا کہ پولیس کے ذریعے ان کی آوازیں دبائی جارہی ہیں۔