کل جماعتی حریت کانفرنس کا مقبوضہ جموں وکشمیر کی ابتر صورتحال پرا ظہار تشویش
سرینگر17اکتوبر (کے ایم ایس) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے علاقے کی ابتر صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا ہے جہاں لوگوں کو 10 لاکھ بھارتی فورسز اہلکاروں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے نائب چیئرمین غلام احمد گلزار نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں افسوس کا اظہار کیا کہ فسطائی بھارتی حکومت نے فوجیوں کو کسی بھی شخص کو گرفتار ، اس پر تشدد اور اسکے خلاف مقدمہ درج کرنے کے پولیس اختیارات سے لیس کر دیا ہے جو عالمی قانون کی خلاف ورزی ہے۔انہوں نے پاکستان کے خلاف نام نہاد سرجیکل سٹرائیکس کے بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ کے حالیہ بیان کا حوالہ دیتے ہوئے اسے مضحکہ خیز اور انتہائی غیر ذمہ دارانہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اور پاکستان دونوں موجودہ عالمی نظام میں ایٹمی ٹکراﺅ کے بارے میں سوچ بھی نہیں سکتے۔ انہوںنے کہا کہ مسئلہ کشمیر زیادہ عرصے تک معطل نہیں رہ سکتا۔ غلام احمد گلزار نے کہا کہ بھارت کی فسطائی حکمران جماعت بی جے پی نے اقتدار میں رہنے اور ووٹروں کو دھوکہ دینے کے لیے کچھ سیاسی کرتب اپنا رکھے ہیں جن میں پاکستان کے ساتھ جنگ جیسی صورتحال پیدا کرنا ، مقبوضہ جموں وکشمیر میں شہریوں کے قتل میں اضافہ اور پورے بھارت میں فرقہ وارانہ جنون پھیلانا شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ کشمیر کا تنازعہ بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ ہے جسے کشمیری عوام کی مرضی کے مطابق حل کیا جانا چاہیے جنہوں نے کشمیر کاز کے لیے بے مثال قربانیاں دی ہیں۔غلام احمد گلزار نے کہا کہ بھارت کی طرف سے اپنائے جانے والے جابرانہ اور ظالمانہ اقدامات کشمیر کے آزادی پسند لوگوں کو روکنے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کو چاہیے کہ وہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارتی فورسز کے ہاتھوں نسل کشی ، بلا جواز گرفتاریاں ، ماورائے عدالت قتل ، خواتین کی بے حرمتی، گھروں کی توڑ پھوڑ بند کرائیں اور مسئلہ کشمیر کو کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق حل کرانے کے لیے کردار ادا کریں۔