بھارت سرینگر میں گروپ 20کااجلاس منعقدکرکے دنیا کو گمراہ کرنا چاہتا ہے: حریت رہنما
سرینگر12 اپریل(کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میںحریت رہنما ئوںمحمد سلیم زرگر، فریدہ بہن جی، زمرودہ حبیب، یاسمین راجہ اور ڈاکٹر مصعب نے کہاہے کہ بھارت سرینگر میں گروپ 20کااجلاس منعقدکرکے مقبوضہ علاقے کے بارے میں دنیا کو گمراہ کرنا چاہتا ہے۔
کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق حریت رہنمائوں نے سرینگر میں جاری ایک مشترکہ بیان میں کہاکہ بھارت کے اس طرح کے اقدامات جموں و کشمیر کی متنازعہ حیثیت کو تبدیل نہیں کرسکتے۔ انہوںنے کہاکہ سرینگر میں جی 20کااجلاس منعقد کرنا اقوام متحدہ کی قرارداوں اور بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہاکہ جموں و کشمیر ایک متنازعہ علاقہ ہے اور بھارت نے اس پر غیر قانونی قبضہ کر رکھا ہے ۔ حریت رہنمائوں نے کہاکہ ایک مقبوضہ علاقے میں گروپ20 کے اجلاس سے اقوام متحدہ کی ساکھ کو نقصان پہنچے گااورگروپ 20کے بارے میںبھی سوالات اٹھیں گے۔انہوں نے جی20ممالک پر زوردیا کہ وہ بین الاقوامی اصولوں کی پاسداری کرتے ہوئے مقبوضہ جموں وکشمیر میں ہونے والے اجلاس کا بائیکاٹ کریں۔ حریت رہنمائوں نے کہاکہ بھارت کے اس طرح کے اقدامات کابنیادی مقصد جموں و کشمیر کے حالات کے بارے میں عالمی برادری کو گمراہ کرنے کی ایک اور ناکام کوشش ہے ۔ انہوں نے کہاکہ اس ایونٹ کو کامیاب بنانے کے لئے بھارت کی قابض فورسز نے ریاست کے طول وعرض میں نام نہاد سیکورٹی کے نام پر خوف و دہشت کا ماحول قائم کررکھا ہے اورتلاشیوں اور گرفتاریوں کا سلسلہ تیز کردیاگیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ایک طرف بھارت عالمی برادری کویہ تاثر دے کر گمراہ کرنے کی کوشش کررہا ہے کہ جموں وکشمیر کے حالات بہتر ہیں لیکن دوسری طرف اس نے نولاکھ سے زائد فوجی علاقے میں تعینات کررکھے ہیںجو کشمیریوں کو خاموش کرانے کے لئے ہر قسم کے ہتھکنڈے استعمال کررہے ہیں۔