محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو دفعہ 370کی بحالی سے متعلق بھارتی سپریم کورٹ سے انصاف کی امید
نئی دلی 18اگست (کے ایم ایس)
جموں وکشمیر پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی سربراہ محبوبہ مفتی نے بھارتی سپریم کورٹ میں دفعہ 370کی منسوخی کے خلاف دائر عرضداشتوں کی سماعت پر تبصرہ کرتے ہوئے کہاہے کہ پی ڈی پی کو بھارتی سپریم کورٹ سے بڑی امید ہے کہ وہ کشمیریوں کو انصاف فراہم کریگی۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق محبوبہ مفتی نے نئی دلی میں ایک بیان میں کہا کہ مودی حکومت کی طرف سے 5اگست2019کو منسوخ کی گئی دفعہ 370جس کے تحت جموں وکشمیر کو خصوصی حیثیت حاصل تھی کی بحالی کیلئے ہماری جدوجہد یہیں ختم نہیں ہوگی۔ انہوں نے مزید کہاکہ جموںوکشمیر کی خصوصی حیثیت کی بحالی صرف ایک قانونی مسئلہ نہیں بلکہ یہ کشمیری عوام کے لیے ایک جذباتی مسئلہ بھی ہے۔انہوں نے کہاکہ اب سپریم کورٹ کو فیصلہ کرنا ہے کہ وہ دفعہ370کی منسوخی کے بعد کشمیریوں کے ساتھ کی گئی زیادتیوں کاازالہ کرتی ہے یا نہیں ۔
ادھر نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے سرینگر میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کی پارٹی نے دفعہ 370کی منسوخی کے خلاف درخواست سپریم کورٹ میں دائر کر رکھی ہے اور امید ہے کہ عدالت عظمی ان کے وکلاء کے دلائل سے قائل ہو گی۔انہوں نے کہاکہ ہم انصاف کیلئے لڑ رہے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے کوئی کسر نہیں اٹھا رکھی ۔
واضح رہے کہ چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کاایک بنچ دفعہ370کی منسوخی اور جموںوکشمیر کی مرکز کے زیر انتظام دو علاقوں میں تقسیم کے دائر عرضداشتوں کی سماعت کر رہا ہے ۔