مقبوضہ جموں و کشمیر

غزہ میں خونریزی کی ذمہ دار اقوام متحدہ اور عالمی طاقتیں ہیں:کشمیری سیاسی رہنما

Gaza

سرینگر:اسرائیل فلسطین تنازعے پر بھارت کی مودی حکومت کے موقف کے برعکس کشمیری سیاسی جماعتوں کا کہنا ہے کہ مشرق وسطی میں خونریزی کی بنیادی وجہ مسئلہ فلسطین کے حل میں اقوام متحدہ اور عالمی طاقتوں کی ناکامی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی سربراہ محبوبہ مفتی نے غزہ کی پٹی میں جاری تشدد پر اپنی تشویش کا اظہار کیا۔ انہوںنے ٹویٹر پر اپنی مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ یہ بدقسمتی ہے کہ دنیا اسرائیل-فلسطین تنازعے کی طرف توجہ مرکوز کرنے کے لیے اس طرح کی ہلاکتوں اور تباہی کا انتظارکررہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ بے گناہ فلسطینیوںکے قتل اور ان کے گھروں کی تباہی پرسالہال سال تک خاموشی اختیار کی جاتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ آج جب دوسرے فریق پر ضرب لگی تو نام نہاد جمہوریت پسندوں کو غصہ آیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ مخصوص مواقع پر غم و غصے کا اظہارکرنا مجرمانہ ہے۔ مسئلہ فلسطین کو حل کریں تاکہ امن قائم ہو۔یہ بیان ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب حماس اور اسرائیلی افواج ایکدوسرے پر حملے اور جوابی حملے کررہے ہیں۔ کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ)نے بھی ایک بیان میں غزہ میں اسرائیلی تشدد کی شدیدمذمت کی ہے۔ بیان میں وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کی قیادت میں اسرائیلی حکومت طرف سے فلسطینی اراضی پر اندھا دھند قبضے اور مغربی کنارے میں یہودی بستیوں کے قیام کا حوالہ دیاگیا ۔ بیان میںاقوام متحدہ سے فلسطینی عوام کے جائز حقوق کی حفاظت کا مطالبہ کیاگیا۔ بیان میں فلسطینیوں کے لیے ایک وطن کے قیام، اسرائیل کی تمام غیر قانونی بستیوں اور فلسطینی علاقوں پر قبضے کے خاتمے کا مطالبہ کیاگیا۔ بیان میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد پر عمل درآمد پرزوردیاگیا جس میں مشرقی یروشلم کو فلسطین کا دارالحکومت بنانے کے ساتھ دو ریاستی حل پیش کیا گیاہے۔ بیان میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا اور عالمی برادری پر زور دیا گیا کہ وہ اقوام متحدہ کی قرارداد پر عمل درآمد کے لیے ٹھوس اقدامات کرے۔جموں کشمیر نیشنل کانفرنس کے سربراہ فاروق عبداللہ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے جنگ کے تباہ کن نتائج ،اس سے ہونے والے جانی نقصان اور اس میں ملوث تمام فریقوں پر اس کے تباہ کن اثرات کو اجاگرکیا۔انہوں نے اپنی مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ دیرینہ مسئلہ فلسطین کے حل میں اقوام متحدہ ناکام ہوچکی ہے۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button