مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے بارے میں ایک دستاویزی فلم
اسلام آباد 26اکتوبر(کے ایم ایس )
ایک نئی دستاویزی فلم میں بھارت کے غیر قانونی طور پرزیر قبضہ جموں و کشمیر کے لوگوں کودرپیش مشکلا ت کو اجاگر کیا گیا ہے جو بدترین بھارتی ریاستی دہشت گردی کا نشانہ بن رہے ہیں ۔
”تنازعہ کشمیر کی اصل حقیقت ”کے عنوان سے آٹھ سے زائد دورانیہ کی دستاویزی فلم میں تنازعہ کشمیر کے تاریخی تناظر کے ساتھ ساتھ کشمیری رہنمائوں، انسانی حقوق اور قانونی ماہرین کے بیانات کے علاوہ متنازعہ علاقے میں سات دہائیوں سے جاری بھارتی ظلم و بربریت کے اعدادوشمار کو بھی شامل کیاگیا ہے۔ اس دستاویزی فلم کو پاکستان کے نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے اپنے ایکس اکانٹ پرجمعہ کو منائے جانیوالے یوم سیاہ کشمیر کے موقع پر شیئر کیا ہے۔وزیراعظم نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر لکھا، اس دستاویزی فلم کے ذریعے مقبوضہ کشمیر میں ان کہی داستانوں ، کشمیریوں کی جرات اور حق خود ارادیت کی طویل جدوجہد کو اجاگر کیاگیا ہے ۔ویڈیو کا آغاز کشمیری رہنما مرحوم سید علی گیلانی کے ان الفاظ سے ہوتا ہے کہ کشمیر ایک متنازعہ علاقہ ہے، بھارت کا حصہ نہیں۔ کشمیریوں کو انکاحق خود ارادیت دیا جاناچاہیے۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق نے، جنہیں چار سال کی نظر بندی سے رہائی کے چند دن بعد دوبارہ حراست میں لیا گیا ہے ، کہا کہ کشمیر میں قطعی طور پر کوئی جمہوریت اور قانون کی حکمرانی نہیں ہے اور نہ ہی کوئی احتساب کا نظام موجود ہے۔ مقبوضہ علاقے میں دنیا میں سب سے بڑی تعداد میں فوجیں تعینات ہیں جو لوگوں کے تحفظ کے لیے نہیں بلکہ ان سے لڑنے کے لیے ہیں۔