بی جے پی تعلیمی کتب میں ہندوتوا کی جھوٹی تعریفیں شامل کرنے کی خواہشمند ہے ، سی پی آئی ایم
نئی دلی:بی جے پی کی زیر قیادت بھارتی حکومت ملک میں اپنے ہندوتوا نظریے کو آگے بڑھانے کیلئے اسکولوں کے نصاب تعلیم کی کتابوں میں ہندوتوا حکمرانی کی جھوٹی تعریفیں شامل کرنے کی خواہشمند ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا مارکسسٹ کے جنرل سکریٹری سیتارام یچوری نے نئی تعلیمی پالیسی سے متعلق ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ بی جے پی بھارت کی سیکولر جمہوریت کی شناخت کو ہندوتوا قوم پرستی سے تبدیل کرنا چاہتی ہے۔انہوں نے کہا کہ نصاب تعلیم کی کتابوں میں ہندوتوا حکمرانی کی تعریف اور مسلم بادشاہوں، شہنشاہوں اور سلطانوں کے دور کو جھوٹا ثابت کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔سیتا رام یچوری نے اس بارے میں ایودھیا میں بابری مسجد کی شہادت اور اس کی جگہ پر رام مندر کی تعمیر کاحوالہ دیاجسے ہندوتوا بی جے پی پارٹی بھارت میں مسلط کرنا چاہتی ہے۔نئی تعلیمی پالیسی پر تنقید کرتے ہوئے سی پی ایم لیڈر نے کہا کہ بی جے پی بھارت پر حملہ آور ہے اور بھارت کو ایک ہندوتوا راشٹرمیں تبدیل کرنا چاہتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نئی تعلیمی پالیسی کا بنیادی مقصدبھارت کی سیکولر جمہوریت کی شناخت کی تبدیلی کو پروان چڑھاناہے۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی کا پہلا مقصد جھوٹی داستانوں پر مبنی ایک نئی تاریخ رقم کرناہے جس کے مطابق تمام مسلم تعمیرات ہندوئوں مندروں اور دیگر عمارتوں کو گراکر بنائی گئی تھیں۔