بنکاک: پاکستانی ہندو سادھو نے پاکستان کے خلاف ہندو توا رہنماﺅں کے منفی پروپیگنڈے کا بھر پور جواب دیا
اسلام آباد: بنکاک میں منعقدہ ورلڈ ہندو کانگریس کی ایک تقریب میں ایک پاکستانی ہندو سادھو نے پاکستان کے خلاف ہندو تو ا رہنماﺅں کے زہریلے پروپیگنڈہ کا بھر پور جواب دیا ہے۔
حال ہی میں بنکاک میں منعقدہ ورلڈ ہندو کانگریس کی ایسی ہی ایک تقریب میں آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت سمیت ہندوتوا رہنماﺅں نے پاکستان میں اقلیتوں پر ظلم و ستم کے بے بنیاد الزامات لگائے۔
ہندو مندوبین کو مودی حکومت کی سرپرستی حاصل تھی تاہم بدنیتی پر مبنی پروپیگنڈے کا ایک پاکستانی ہندو سادھو شیوا نے بھر پور جواب دیا اور محب وطن ہونے کا ثبوت دیا۔ شیوا نے کہا ”پاکستان میں ہندو امن سے رہ رہے ہیں اور انہیں اپنے حقوق کا بھر پورقانونی تحفظ حاصل ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں مسلمان، عیسائی، ہندو، سکھ پرامن طور پر ایک ساتھ رہتے ہیں، پاکستان کو اقلیتوں کے لیے محفوظ سمجھا جاتا ہے جو اپنی مذہبی اقدار پر اپنی مرضی سے عمل کر سکتی ہیں۔
پاکستان کا آئین بغیر کسی مذہبی تفریق کے ہر فرد کے بنیادی حقوق کا مکمل تحفظ کرتا ہے۔ سکھوں کے لیے کرتارپور کوریڈور کا کھلنا اس بات کی واضح مثال ہے کہ پاکستان بطور ریاست مذہبی آزادی کو ترجیح دیتا ہے۔ حال ہی میں سینکڑوں بھارتی زائرین کا پاکستان میں ان کے مقامات کا دورہ بھی اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان غیر مسلموں کے مذہبی جذبات کو کتنی اہمیت دیتا ہے۔
دوسری طرف نریندر مودی کی قیادت میں بھارت مسلمانوں سمیت تمام اقلیتوں کے خلاف ہندوتوا کی نفرت انگیزی کا شکار ہے۔ جب سے مودی وزیر اعظم بنے ہیں بھارت میں مذہبی اقلیتوں کے خلاف جرائم میں اضافہ ہوا ہے جہاں مسلمانوں، عیسائیوں اور دیگر عقائد کے پیروکاروں کے خلاف ہندو ہجوم کے حملے ایک معمول بن چکا ہے۔