وزیر اعظم مودی کے لیے قومی سلامتی بھی ذاتی تشہیر اور تعریف کا ذریعہ بن چکی ہے:کانگریس
نئی دہلی: بھارت میں کانگریس پارٹی کا کہنا ہے کہ نوٹ بندی یا جموں و کشمیر کی ریاستی حیثیت کے خاتمے سے دہشت گردی کو ختم کرنے کے دعوے مکمل طور پر غلط ثابت ہوئے ہیں۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کانگریس کے جنرل سیکریٹری جے رام رمیش نے ایک بیان میں کہاکہ جموں و کشمیر میں 5اگست 2019سے اب تک عسکریت پسندوں کے حملوں میں 160سے زیادہ فوجی جان گنوا چکے ہیں۔ ہمارے فوجیوں پر حال ہی میں 12جنوری کو پونچھ میں حملہ کیا گیا لیکن خوش قسمتی سے اس بار کوئی بڑا نقصان نہیں ہوا۔انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم کی طرف سے 19جون 2020کو چین کو دی گئی کلین چٹ جس میں انہوں نے کہا تھا کہ نہ کوئی ہماری سرحد میں آیا ہے اور نہ ہی کوئی قبضہ ہوا ہے، ہمارے مارے گئے فوجیوں کی توہین تھی۔ اس کلین چٹ کی وجہ سے مذاکرات کے18دور کے باوجود 2000مربع کلومیٹر بھارتی علاقے پر چینی کنٹرول برقرار ہے۔ انہوں نے کہاکہ لہہ کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کی طرف سے پیش کردہ ایک رپورٹ میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ بھارت اب 65میں سے 26گشتی مقامات پر نہیں جا سکتا۔ یہ وہ گشتی مقامات ہیں جہاں بھارتی فوج کے اہلکار2020تک بغیر کسی پابندی کے گشت کرتے تھے۔ آج بھی اسٹریٹجک لحاظ سے اہم علاقے جیسے ڈیپسانگ اور ڈیمچوک بھارتی فوجیوں کی پہنچ سے باہر ہیں۔انہوں نے کہاکہ چین ہمارے پڑوس میں بھی اپنی گرفت مضبوط کر رہا ہے جس کی تازہ ترین مثال یہ ہے کہ مالدیپ کے صدر محمد معیز بھارت سے پہلے چین کا دورہ کرنے والے مالدیپ کے پہلے صدر بن گئے ہیں۔ چین ہمارے قریبی اتحادیوں میں سے ایک بھوٹان میں بھی مسلسل مداخلت کر رہا ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ وزیر اعظم اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ ساحل سمندر کی سیر اور سوشل میڈیا مہم ملک کے قومی مفادات کے تحفظ کے لیے حقیقی کارروائی کا متبادل ہیں۔ جے رام رمیش نے کہاکہ قومی سلامتی کے تئیں مودی حکومت کا ناروا رویہ، جسے وہ صرف انتخابی فوائد کی عینک سے دیکھتی ہے ، سابق آرمی چیف ایم ایم نروانے کی کتاب کے انکشافات میں بھی بے نقاب ہوا، جس میں وہ بتاتے ہیں کہ اگنی پتھ کے منصوبے سے فوج حیران تھی اور یہ بحریہ اور فضائیہ کے لیے بھی ایک جھٹکا تھا۔ ان تمام مثالوں سے واضح ہوتا ہے کہ وزیر اعظم کے لیے قومی سلامتی بھی ملک کی قیمت پر ذاتی تشہیر اور خود کی تعریف کا ذریعہ بن چکی ہے۔